Tafseer-e-Mazhari - Al-Maaida : 30
فَطَوَّعَتْ لَهٗ نَفْسُهٗ قَتْلَ اَخِیْهِ فَقَتَلَهٗ فَاَصْبَحَ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ
فَطَوَّعَتْ : پھر راضی کیا لَهٗ : اس کو نَفْسُهٗ : اس کا نفس قَتْلَ : قتل اَخِيْهِ : اپنے بھائی فَقَتَلَهٗ : سو اس نے اس کو قتل کردیا فَاَصْبَحَ : تو ہوگیا وہ مِنَ : سے الْخٰسِرِيْنَ : نقصان اٹھانے والے
مگر اس کے نفس نے اس کو بھائی کے قتل ہی کی ترغیب دی تو اس نے اسے قتل کر دیا اور خسارہ اٹھانے والوں میں ہو گیا
فطوعت لہ نفسہ قتل اخیہ پھر اس کے جی نے اس کو اپنے بھائی کے قتل پر آمادہ کردیا۔ لَہٗ کا لفظ زیادتی ربط کے لئے بڑھایا گیا ہے۔ جیسے حَفِظْتُ لِزَیدٍ مَالَہٗمیں نے زید کے لئے اس کے مال کی حفاظت کی۔ گویا قابیل نے اپنے نفس کو قتل ہابیل کی دعوت دی اور نفس مان گیا۔ صحاح میں ہے کہ طَوَّعَتْمیں اطاعت سے زیادہ زور ہے۔ قابیل نے جب ہابیل کو قتل کرنے کا ارادہ کیا تو کچھ سمجھ میں نہ آیا کہ کس طرح قتل کرے۔ ابن جریح کا بیان ہے کہ شیطان بھیس بدل کر اس کے سامنے آیا اور ایک پرندہ کو پکڑ کر پرندہ کا سر پتھر پر رکھ کر اوپر سے دوسرا پتھر مار دیا اور اس طرح سر کچل کر قتل کردیا قابیل نے بھی یہ سب کچھ دیکھا اور ہابیل کا سر پتھر پر رکھ کر کچل کر قتل کیا۔ بعض روایات میں آیا ہے کہ ہابیل نے خود سپردگی سے کام لیا اور بعض کا قول ہے کہ سوتے میں سر پر پتھر مار کر قابیل نے قتل کردیا۔ فقتلہ فاصبح من الخسرین پھر اس نے ہابیل کو قتل کردیا ‘ اور قتل کے بعد خسارہ اٹھانے والوں میں سے ہوگیا۔ دنیا میں بھی ساری عمر مارا مارا پریشان پھرتا رہا اور آخرت میں بھی جنت کی بجائے دوزخ میں گیا۔ ہابیل کی عمر بیس سال ہوئی۔ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا قابیل نے ہابیل کو کوہ نور (غالباً یہ لفظ ثور ہے۔ واللہ اعلم) پر قتل کیا تھا بعض کے نزدیک کوہ حرا کی گھاٹی کے پاس مارا تھا۔ قتل کرنے کے بعد لاش کو کھلے میدان میں چھوڑ دیا اور کچھ سمجھ میں نہ آیا کہ نعش کا کیا کرے کیونکہ روئے زمین پر یہ پہلا انسانی مردہ تھا۔ ادھر درندوں نے کھانا چاہا مجبوراً بوری میں بھر کر پشت پر لادے چالیس روز اور بقول حضرت ابن عباس سال بھر تک پھرتا رہا جب لاش بگڑنے لگی اور پرندے و درندے بھی گھیرے رہے کہ کب لاش کو پھینکے اور وہ کھائیں اس وقت اللہ نے دو کوے بھیجے ‘ دونوں باہم لڑے اور ایک نے دوسرے کو قتل کردیا پھر چونچ اور پنجوں سے زمین میں گڑھا کھود کر مردہ کوے کو اس میں ڈال کر اوپر سے مٹی ڈال دی اور اس طرح مردے کوے کو چھپا دیا۔ قابیل یہ تماشا دیکھ رہا تھا آیت ذیل میں اسی طرف ایماء ہے۔
Top