Mazhar-ul-Quran - Al-Muminoon : 101
فَاِذَا نُفِخَ فِی الصُّوْرِ فَلَاۤ اَنْسَابَ بَیْنَهُمْ یَوْمَئِذٍ وَّ لَا یَتَسَآءَلُوْنَ
فَاِذَا : پھر جب نُفِخَ : پھونکا جائے گا فِي الصُّوْرِ : صور میں فَلَآ اَنْسَابَ : تو نہ رشتے بَيْنَهُمْ : ان کے درمیان يَوْمَئِذٍ : اس دن وَّلَا يَتَسَآءَلُوْنَ : اور نہ وہ ایک دوسرے کو پوچھیں گے
جب (ف 1) صور پھونکاجائے گا تو اس روز نہ ان میں رشتے رہیں گے (جن پر دنیا میں فخر کرتا تھا) اور نہ ایک دوسرے کو پوچھے گا
(ف 1) ان آیتوں کا مطلب یہ ہے کہ جب صور پھونکا جائے گا تو اس روز باہم قرابت کا پاس نہ ہوگا اور یہ حال ہوگا کہ آدمی اپنے بھائی اور ماں باپ اور بی بی اور بیٹیوں سے بھاگے گا کیونکہ ہر ایک اپنے ہی حال میں مبتلا ہوگا اور یہ سب نسب اور رشتے اور قومیں سب دنیا تک ہی ہیں پس وہاں جس شخص کا پلڑا اعمال صالح کا بھاری ہوگا وہی جنتی قرار پاویں گے اور جن کا پلڑا ہلکا ہوگا جن بدلوگوں کا پلڑا بدعملوں سے بھاری ہوگا وہ لوگ دوزخ میں ہمیشہ رہیں گے ان کے مونہوں کو آگ جھلستی ہوگی اور وہاں ان کے منہ بگڑے ہوئے ہوں گے یعنی اوپر کا ہونٹ سکڑ کر نصف سر تک پہنچے گا اور نیچے کا ناف تک لٹک جائے گا دانت کھلے رہ جائیں گے۔
Top