Tafseer-e-Mazhari - Ibrahim : 51
قُلْ لَّنْ یُّصِیْبَنَاۤ اِلَّا مَا كَتَبَ اللّٰهُ لَنَا١ۚ هُوَ مَوْلٰىنَا١ۚ وَ عَلَى اللّٰهِ فَلْیَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُوْنَ
قُلْ : آپ کہ دیں لَّنْ يُّصِيْبَنَآ : ہرگز نہ پہنچے گا ہمیں اِلَّا : مگر مَا : جو كَتَبَ : لکھ دیا اللّٰهُ : اللہ لَنَا : ہمارے لیے هُوَ : وہی مَوْلٰىنَا : ہمارا مولا وَعَلَي اللّٰهِ : اور اللہ پر فَلْيَتَوَكَّلِ : بھروسہ چاہیے الْمُؤْمِنُوْنَ : مومن (جمع)
کہہ دو کہ ہم کو کوئی مصیبت نہیں پہنچ سکتی بجز اس کے جو خدا نے ہمارے لیے لکھ دی ہو وہی ہمارا کارساز ہے۔ اور مومنوں کو خدا ہی کا بھروسہ رکھنا چاہیئے
قل لن یصینا الا ما کتب اللہ لنا (اے محمد ! ) آپ کہہ دیجئے : ہم پر کوئی حادثہ نہیں پڑ سکتا (اچھا ہو یا برا) مگر وہی جو اللہ نے ہمارے مقدر فرما دیا ہے۔ یعنی لوح محفوظ میں لکھ دیا ہے ‘ خواہ فتح ہو یا شہادت (عربی زبان میں لام فائدہ کیلئے اور علٰیضرر کیلئے آتا ہے ‘ اس ضابطہ کی روشنی میں لَنَا کا معنی ہوا : ہمارے فائدے کیلئے اللہ نے جو کچھ لوح محفوظ میں لکھ دیا ہے ‘ وہی ہم کو پہنچے گا۔ عَلَیْنَا نہیں فرمایا ‘ یعنی لَنَا اَوْ عَلَیْنَا نہیں کہا جس کا معنی اس طرح ہوجاتا کہ ہمارے فائدے کی ہو یا ضرر کی ‘ جو بات بھی اللہ نے لکھ دی ہے ‘ وہی ہم کو پہنچے گی) بات یہ ہے کہ فتح ہو یا شہادت ‘ دونوں صورتوں میں ہمارا فائدہ ہے ‘ اسلئے علینا نہیں ذکر کیا (ا اللہ کی طرف سے لکھا ہوا ہمارے لئے بہرحال ضرررساں نہیں ہے) صرف لَنَا فرمایا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس کے راوی حضرت صہیب ہیں کہ مؤمن کی بھی عجیب حالت ہے ‘ اس کیلئے ہر بات خیر ہے اور ہر بات کا خیر ہونا صرف مؤمن کیلئے مخصوص ہے۔ اگر اس کو سکھ پہنچتا ہے اور وہ شکر کرتا ہے تو یہ سکھ اس کیلئے خیر ہوتا ہے اور اگر اس کو دکھ پہنچتا ہے اور وہ صبر کرتا ہے تو یہ دکھ اس کیلئے خیر ہوتا ہے۔ رواہ احمد و مسلم۔ بیہقی نے یہ حدیث حضرت سعد بن ابی وقاص کی روایت سے بیان کی ہے۔ ھو مولٰنا وہی ہمارا مددگار اور کارساز ہے۔ اسلئے اس نے جو کچھ ہمارے لئے مقدر فرمایا ‘ وہ ہمارے لئے برا نہیں ہوسکتا۔ وعلی اللہ فلیتوکل المؤمنون اور اہل ایمان کو اللہ پر ہی بھروسہ کرنا چاہئے۔ عَلَی اللہ کا تعلق محذوف فعل سے ہے اور جو فعل مذکور ہے ‘ وہ محذوف فعل کی تاکید ہے۔ فلیتوکل کی فاء سے اس طرح اشارہ ہے کہ اللہ کے سوا کسی اور پر اہل ایمان کو توکل نہ کرنا چاہئے کیونکہ وہی ان کا کارساز ہے اور ہر چیز پر وہی قادر ہے۔
Top