Taiseer-ul-Quran - Al-Muminoon : 24
ذٰلِكَ الْفَضْلُ مِنَ اللّٰهِ١ؕ وَ كَفٰى بِاللّٰهِ عَلِیْمًا۠   ۧ
ذٰلِكَ : یہ الْفَضْلُ : فضل مِنَ اللّٰهِ : اللہ سے وَكَفٰى : اور کافی بِاللّٰهِ : اللہ عَلِيْمًا : جاننے والا
اللہ کی پاکی بیان کرتا2 ہے جو کچھ ہے آسمانوں میں اور زمین میں اور وہی ہے زبردست حکمت والا
2:۔ ” سبح للہ ما فی السموات “ یہ دعوائے توحید کا اعادہ ہے تاکہ یہ حقیقت مسلمانوں کے ذہنوں میں رہے کہ جہاد و قتال سب اسی مسئلہ کی خاطر ہے اور جہاد سے کوئی دنیوی غرض مقصود نہیں۔ زمین و آسمان اور ساری کائنات کی ہر چیز اللہ کی وحدانیت پر شاہد ہے اور ہر چیز زبان حال وقال سے اللہ کی تسبیح و تنزیہ میں مصروف ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور وہ شریکوں سے پاک ہے وہ سب پر غالب اور تدبیر محکم کا مالک ہے۔ اے بنی آدم ! جس طرح کائنات کا ہر ذرہ اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کا معترف اور اس کی تسبیح و تقدیس میں مصروف ہے تم بھی صرف اسی ہی کو اپنا معبود اور کارساز سمجھو اور صفات کارسازی میں کسی کو اس کا شریک نہ بناؤ اور اس مسئلے کی خاطر جہاد کرو۔ آگے جہاد سے جی چرانے والے منافقوں پر زجریں ہوں گی۔
Top