Mutaliya-e-Quran - Hud : 82
فَلَمَّا جَآءَ اَمْرُنَا جَعَلْنَا عَالِیَهَا سَافِلَهَا وَ اَمْطَرْنَا عَلَیْهَا حِجَارَةً مِّنْ سِجِّیْلٍ١ۙ۬ مَّنْضُوْدٍۙ
فَلَمَّا : پس جب جَآءَ : آیا اَمْرُنَا : ہمارا حکم جَعَلْنَا : ہم نے کردیا عَالِيَهَا : اس کا اوپر (بلند) سَافِلَهَا : اس کا نیچا (پست) وَاَمْطَرْنَا : اور ہم نے برسائے عَلَيْهَا : اس پر حِجَارَةً : پتھر مِّنْ سِجِّيْلٍ : کنکر (سنگریزہ) مَّنْضُوْدٍ : تہہ بہ تہہ
پھر جب ہمارے فیصلے کا وقت آ پہنچا تو ہم نے اس بستی کو تل پٹ کر دیا اور اس پر پکی ہوئی مٹی کے پتھر تابڑ توڑ برسائے
[فَلَمَا : پھر جب ] [ جَاۗءَ : آیا ] [ اَمْرُنَا : ہمارا حکم ] [جَعَلْنَا : تو ہم نے بنادیا ] [عَالِيَهَا : اس (بستی) کے بلند کو ] [سَافِلَهَا : اس کا پست ] [ وَاَمْطَرْنَا : اور ہم نے برسائے ] [عَلَيْهَا : اس پر ] [حِجَارَةً : کچھ پتھر ] [ مِّنْ سِجِّيْلٍ ڏ مَنْضُوْدٍ : تہہ بہ تہہ کئے ہوئے مٹی کے پتھر میں سے ] س ج ل [سَجْلًا : (ن) (1) اوپر سے پانی گرانا۔ (2) کتاب کو لگاتار پڑھنا۔] [سِجِلٌ: دعوئوں اور فیصلوں کو لکھنے کے اوراق جو قاضی اپنے پاس محفوظ رکھتا ہے۔ جو ڈیشنل ریکارڈ۔ یَوْمَ نَطْوِی السَّمَائَ کَطَیِّ السِّجِلِّ لِلْکُتُبِ (جس دن ہم لپیٹیں گے آسمان کو جیسے عدالتی کاروائی کی دستاویز کا لپیٹنا لکھی ہوئی ہونے کے لئے) 21:104] [سِجِّیْلٌ: گیلی مٹی کی گولیاں بنا کر آگ میں پکا کر سخت کرلیتے ہیں۔ مٹی کے پتھر۔ کنکر۔ زیر مطالعہ آیت۔ 82 ۔] ن ض د [نَضْدًا : (ض) سامان کو ایک دوسرے پر چننا۔ تہہ در تہہ رکھنا۔] [مَنْضُوْدٌ: اسم المفعول ہے۔ تہہ در تہہ کیا ہوا۔ زیر مطالعہ آیت۔ 82 ۔] [نَضِیْدٌ: فَعِیْلٌ کے وزن پر صفت ہے۔ تہہ بہ تہہ۔ لَھَا طَلْعٌ نَّضِیْدٌ (اس کے لئے خوشہ ہے تہہ بہ تہہ۔ ) 50:10]
Top