Urwatul-Wusqaa - At-Tur : 103
اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیَةً لِّمَنْ خَافَ عَذَابَ الْاٰخِرَةِ١ؕ ذٰلِكَ یَوْمٌ مَّجْمُوْعٌ١ۙ لَّهُ النَّاسُ وَ ذٰلِكَ یَوْمٌ مَّشْهُوْدٌ
اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيَةً : البتہ نشانی لِّمَنْ خَافَ : اس کے لیے جو ڈرا عَذَابَ الْاٰخِرَةِ : آخرت کا عذاب ذٰلِكَ : یہ يَوْمٌ : ایک دن مَّجْمُوْعٌ : جمع ہوں گے لَّهُ : اس میں النَّاسُ : سب لوگ وَذٰلِكَ : اور یہ يَوْمٌ : ایک دن مَّشْهُوْدٌ : پیش ہونے کا
اور اس بات میں اس کے لیے بڑی ہی عبرت ہے جو آخرت کے عذاب کا خوف رکھتا ہے یہ آخرت کا دن وہ دن ہے جب تمام انسان اکٹھے کیے جائیں گے اور یہ وہ دن ہے جس کا نظارہ کیا جائے گا
اس بات میں بڑی ہی نشانی ہے مگر ان کے لئے جو آخرت کا ڈر رکھتے ہیں ۔ 129 ” اور اس بات میں اس کے لئے بڑی عبرت ہے جو آخرت کے عذاب کا خوف رکھتا ہو۔ ‘ ‘ بلاشبہ اس میں عبرت کی نشانی ہے لیکن کس کے لئے جو عذاب آخرت کا ڈر اپنے دل میں سمائے ہوئے ہے کیونکہ وہ سارے انسانوں کو جمع کردینے کا دن ہے اور سب کو چار و ناچار لوٹ کر اس مالک الملک کی طرف لوٹ کر جانا ہے اور وہاں سب ادنیٰ و اعلیٰ کی پیشی لازم قرار پائی ہے اور کوئی بھی ایسا نہیں جو اس سے مستثنیٰ کیا گیا ہو اس لئے خود ہی غور کرلو کہ زور آور کون ہوا ؟ اکٹھا ہونے والے یا اکٹھا کرنے والا۔
Top