Al-Qurtubi - Al-Kahf : 97
فَمَا اسْطَاعُوْۤا اَنْ یَّظْهَرُوْهُ وَ مَا اسْتَطَاعُوْا لَهٗ نَقْبًا
فَمَا اسْطَاعُوْٓا : پھر نہ کرسکیں گے اَنْ : کہ يَّظْهَرُوْهُ : اس پر چڑھیں وَ : اور مَا اسْتَطَاعُوْا : وہ نہ لگا سکیں گے لَهٗ : اس میں نَقْبًا : نقب
پھر ان میں یہ قدرت نہ رہی کہ اس پر چڑھ سکیں اور نہ یہ طاقت رہی کہ اس میں نقب لگا سکیں
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : فما اسطاعوا طاء کی تخفیف کے ساتھ جمہور کی قرأت ہے۔ بعض علماء نے فرمایا : یہ لغت استطاعوا کے معنی میں ہے۔ بعض نے فرمایا : بلکہ یہ استطاعواہی تھا عربوں کے کلام میں کثرت سے موجود ہے حتیٰ کہ بعض نے اس سے تاء حذف کردی اور انہوں نے کہا : اسطاعوا۔ اور بعض نے طاء حذف کردی اور کہا : استاع یستیع بمعنی استطاع یستطیع یہ مشہور لغت ہے۔ صرف حمزہ نے اسے فما اسطاعوا یعنی طاء کی شد کے ساتھ پڑھا ہے گویا اس نے استطلاعوا کا ارادہ کیا پھر تاء کو طاء میں ادغام کردیا ہے اور اسے مشدد کردیا۔ یہ ضعیف قرأت ہے۔ ابو علی نے کہا : یہ جائز نہیں ہے۔ اعمش نے فما استطاعو ان یظھروہ وما استطلاعولہ نقبا۔ پڑھا ہے دونوں جگہ تاء کے ساتھ پڑھا ہے۔
Top