Al-Qurtubi - Al-Muminoon : 73
وَ اِنَّكَ لَتَدْعُوْهُمْ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ
وَاِنَّكَ : اور بیشک تم لَتَدْعُوْهُمْ : انہیں بلاتے ہو اِلٰى : طرف صِرَاطٍ : راہ راستہ مُّسْتَقِيْمٍ : سیدھا۔ راستہ
اور تم تو ان کو سیدھے راستے کی طرف بلاتے ہو
آیت نمبر 73-74 اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : و انک لتدعوھم الیٰ صراط مستقیم۔ یعنی آپ انہیں دین قیم کی طرف بلاتے ہیں۔ الصراط کا لغوی معنی راستہ ہے۔ دین کو راستہ اس لئے کہا جاتا ہے کیونکہ یہ جنت تک پہنچاتا ہے پس یہ اس کا راستہ ہے۔ وان الذین لا یومنون بالاخرۃ یعنی وہ دوبارہ اٹھنے پر ایمان نہیں رکھتے۔ عن الصراط لناکبون۔ بعض نے کہا یہ پہلے کی مثل ہے۔ بعض نے کہا : وہ جنت کے راستہ سے ہٹ جانا دوسری طرف مائل ہوجانا اس سے ہے : نکبت الریح جب وہ گزرگاہ پر سیدھی نہ چلے۔ شرالریح النکباء سب سے بری ہوا وہ ہے جو الٹی چلنے والی ہو۔
Top