Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Al-Qurtubi - Al-Maaida : 44
اِنَّاۤ اَنْزَلْنَا التَّوْرٰىةَ فِیْهَا هُدًى وَّ نُوْرٌ١ۚ یَحْكُمُ بِهَا النَّبِیُّوْنَ الَّذِیْنَ اَسْلَمُوْا لِلَّذِیْنَ هَادُوْا وَ الرَّبّٰنِیُّوْنَ وَ الْاَحْبَارُ بِمَا اسْتُحْفِظُوْا مِنْ كِتٰبِ اللّٰهِ وَ كَانُوْا عَلَیْهِ شُهَدَآءَ١ۚ فَلَا تَخْشَوُا النَّاسَ وَ اخْشَوْنِ وَ لَا تَشْتَرُوْا بِاٰیٰتِیْ ثَمَنًا قَلِیْلًا١ؕ وَ مَنْ لَّمْ یَحْكُمْ بِمَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ فَاُولٰٓئِكَ هُمُ الْكٰفِرُوْنَ
اِنَّا
: بیشک ہم
اَنْزَلْنَا
: ہم نے نازل کی
التَّوْرٰىةَ
: تورات
فِيْهَا
: اس میں
هُدًى
: ہدایت
وَّنُوْرٌ
: اور نور
يَحْكُمُ
: حکم دیتے تھے
بِهَا
: اس کے ذریعہ
النَّبِيُّوْنَ
: نبی (جمع)
الَّذِيْنَ اَسْلَمُوْا
: جو فرماں بردار تھے
لِلَّذِيْنَ
: ان لوگوں کے لیے جو
هَادُوْا
: یہودی ہوئے (یہود کو)
وَالرَّبّٰنِيُّوْنَ
: اللہ والے (درویش)
وَالْاَحْبَارُ
: اور علما
بِمَا
: اس لیے کہ
اسْتُحْفِظُوْا
: وہ نگہبان کیے گئے
مِنْ
: سے (کی)
كِتٰبِ اللّٰهِ
: اللہ کی کتاب
وَكَانُوْا
: اور تھے
عَلَيْهِ
: اس پر
شُهَدَآءَ
: نگران (گواہ)
فَلَا تَخْشَوُا
: پس نہ ڈرو
النَّاسَ
: لوگ
وَاخْشَوْنِ
: اور ڈرو مجھ سے
وَ
: اور
لَا تَشْتَرُوْا
: نہ خریدو (نہ حاصل کرو)
بِاٰيٰتِيْ
: میری آیتوں کے بدلے
ثَمَنًا
: قیمت
قَلِيْلًا
: تھوڑی
وَمَنْ
: اور جو
لَّمْ يَحْكُمْ
: فیصلہ نہ کرے
بِمَآ
: اس کے مطابق جو
اَنْزَلَ اللّٰهُ
: اللہ نے نازل کیا
فَاُولٰٓئِكَ
: سو یہی لوگ
هُمُ
: وہ
الْكٰفِرُوْنَ
: کافر (جمع)
بیشک ہم نے تورات نازل فرمائی جس میں ہدایت اور روشنی ہے۔ اسی کے مطابق انبیاء جو (خدا کے) فرمانبردار تھے ' یہودیوں کو حکم دیتے رہے ہیں اور مشائخ اور علماء بھی۔ کیونکہ وہ کتاب خدا کے نگہبان مقرر کئے گئے تھے اور اس پر گواہ تھے (یعنی حکم الہٰی کا یقین رکھتے تھے) تو تم لوگوں سے مت ڈرنا اور مجھی سے ڈرتے رہنا اور میری آیتوں کے بدلے تھوڑی سی قیمت نہ لینا۔ اور جو خدا کے نازل فرمائے ہوئے احکام کے مطابق حکم نہ دے تو ایسے ہی لوگ کافر ہیں
آیت نمبر :
44
۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے (آیت) ” انا انزلنا التورۃ فیھا ھدی ونور “۔ یعنی بیان اور روشنی اور تعریف کہ حضرت محمد ﷺ حق ہیں ھدی محل رفع میں ہے مبتدا کی حیثیت سے اور (آیت) ” نور “ اس پر معطوط ہے (آیت) ” یحکم بھا النبیون الذین اسلموا للذین ھادوا “۔ بعض علماء نے فرمایا (آیت) ” النبیون “۔ سے مراد حضرت محمد ﷺ ہیں آپ کو جمع کے لفظ سے تعبیر کیا گیا ہے۔ (
1
) (زادالمسیر، جلد
2
، صفحہ
214
) بعض علماء نے فرمایا : اس سے مراد ہر وہ نبی ہے جو حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کے بعد تو رات کی اقامت کے ساتھ مبعوث کیا گیا تھا یہود نے کہا : انبیاء یہود تھے، نصاری نے کہا : انبیاء نصاری تھے، اللہ تعالیٰ نے ان کا جھوٹ بیان فرمایا : (آیت) ” اسلموا “ کا معنی حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کے زمانہ سے لے کر حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے زمانہ تک انہوں نے تورات کی تصدیق کی اور ان کے درمیان ہزار نبی تھے، کہا جاتا ہے : چار ہزار نبی تھے، کہا جاتا ہے اس سے بھی زیادہ تھے، وہ تورات میں جو احکام تھے اس کے مطابق فیصلے کرتے تھے بعض نے فرمایا (آیت) ” اسلموا “ کا معنی انہوں نے اللہ کے امر کی اطاعت کی جس کے ساتھ وہ بھیجے گئے تھے، بعض نے فرمایا : وہ انبیاء اس کے مطابق فیصلہ کرتے رہے جو حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کے دین پر تھے، معنی ایک ہی ہے۔ (آیت) ” للذین ھادوا “۔ یہ علی الذین ھادوا کے معنی میں ہے لام بمعنی علی ہے، بعض نے فرمایا : اس کا معنی ہے اس کے مطابق وہ انبیاء فیصلے کرتے رہے جو فرمانبردار تھے یہود کے حق میں تھے اور جو ان کے خلاف تھے، پس علیھم حذف کیا گیا ہے۔ (آیت) ” الذین اسلموا “۔ یہاں مدح کے معنی میں نعت ہیں جیسے بسم اللہ الرحمن الرحیم “ میں ہے۔ (آیت) ” ھادوا یعنی انہوں نے کفر سے توبہ کی (
2
) (ایضا، جلد
2
، صفحہ
215
) بعض نے فرمایا : اس میں تقدیم وتاخیر ہے یعنی ہم نے تورات کو نازل کیا اس میں ہدایت اور نور ہے یہود کے لیے اس کے مطابق حکم دیتے رہے انبیاء اور اللہ والے اور علماء، یعنی اس کے مطابق اللہ والے فیصلے کرتے رہے یہ وہ لوگ تھے جو لوگوں کو اپنے علم کے ذریعے چلاتے تھے اور بڑے بڑے مسائل سے پہلے چھوٹے چھوٹے مسائل کے ساتھ کی تربیت کرتے تھے، حضرت ابن عباس ؓ وغیرہ سے مروی ہے، آل عمران میں یہ مسئلہ گزر چکا ہے۔ ابو رزین نے کہا (آیت) ” الربنیون “ سے مراد علماء، حکماء اور احبار ہیں، حضرت ابن عباس ؓ نے کہا : اس سے مراد فقہاء ہیں۔ الحبر اور الحبر عالم آدمی کو کہتے ہیں۔ یہ التحبیر سے ماخوذ ہے جس کا معنی التحسین ہے، فھم یحبرون العلم، یعنی وہ علم کو بیان کرتے ہیں اور اس کو مزین کرتے ہیں وھو محبر فی صدورھم اور وہ ان کے سینوں میں مزین ہے، مجاہد (رح) نے کہا : (آیت) ” الربنیون “۔ علماء سے بلند مرتبہ ہوتے ہیں (
1
) (زادالمسیر، جلد
2
، صفحہ
215
) اس پر الف لام مبالغہ کے لیے ہے جوہری نے کہا : الحبر اور الحبر کا ایک معنی ہے، یہود کے علماء، اور کسرہ کے ساتھ افصح ہے، کیونکہ اس کی جمع افعال کے وزن پر آتی ہے، مفعول کے وزن پر نہیں آتی، فراء نے کہا : حبر کسرہ کے ساتھ عالم کو کہا جاتا ہے، ثوری نے کہا : میں نے فراء سے پوچھا حبر کو حبر کیوں کہا جاتا ہے ؟ انہوں نے کہا : عالم کو حبر اور حبر کہا جاتا ہے، مراد مدادالحبر ہے یعنی عالم کی سیاہی ہے، پھر مداد کو حذف کیا گیا جیسا کہ فرمایا : (آیت) ” وسئل القریۃ “۔ (یوسف :
82
) یعنی اھل القریۃ “۔ فرمایا : میں نے اصمعی سے پوچھا انہوں نے فرمایا : یہ درست نہیں ہے حبر کو حبر اس کی تاثیر کی وجہ سے کہا جاتا ہے، کہا جاتا ہے علی اسنانہ حبر یعنی اس کے دانتوں پر زردی یا سیاہی ہے، ابو العباس نے کہا : حبر وہ ہے جس کے ساتھ حبر لکھتا ہے، کیونکہ اس کے ساتھ وہ تحقیق کرتا ہے، ابو عبید نے کہا : میرے نزدیک احبار کا واحد حبر ہے اس کا معنی ہے جو کلام کی تحییر علم کی معرفت وتحسین کو جانتا ہے، انہوں نے کہا : تمام محدثین اسی طرح خیال کرتے ہیں یعنی فتح کے ساتھ، حبر جس کے ساتھ لکھا جاتا ہے اور اس کی جگہ المحبرۃ ہے یعنی دواۃ، حبر کا معنی اثر ہے اور اس کی جمع حبور ہے، یہ یعقوب سے مروی ہے۔ (آیت) ” بما استحفظوا من کتب اللہ “۔ یعنی اس کو علم ودیعت کیا گیا، الباء الربانین اور الاحبار کے متعلق ہے گویا فرمایا : علماء جو محافظ ٹھہرائے گئے، (آیت) ” وکانوا علیہ شھدآء “ یعنی وہ کتاب پر گواہ ہیں کہ وہ اللہ کی طرف سے ہے، حضرت ابن عباس نے فرمایا : وہ نبی کریم ﷺ کے حکم گواہ ہیں کہ یہ تورات میں ہے (
2
) (زادالمسیر جلد
2
، صفحہ
216
) (آیت) ” فلا تخشوا الناس “۔ یعنی حضرت محمد ﷺ کے شان کے اظہار میں لوگوں سے نہ ڈرو اور رجم کے اظہار میں (آیت) ” واخشون بلکہ اس کے چھپانے میں مجھ سے ڈرو، یہ خطاب یہود کے علماء کے لے ہے اس میں ہر وہ شخص داخل ہے جس نے واجب حق کو چھپایا اور اسے ظاہر نہ کیا۔ (آیت) ” ولا تشتروا بایتی ثمنا قلیلا “۔ کا معنی تفصیلا گزر چکا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے (آیت) ” ومن لم یحکم بما انزل اللہ فاولئک ھم الکفرون “۔ کافروں، ظالمون اور فاسقون یہ سب کفار کے حق میں نازل ہوئے، یہ صحیح مسلم کی حدیث سے ثابت ہے جو حضرت براء سے مروی ہے یہ پہلے گزر چکی ہے رہا مسلمان تو وہ کافر نہیں ہوتا اگرچہ وہ گناہ کبیرہ کا ارتکاب کرے، بعض علماء نے فرمایا : اس میں اضمار ہے یعنی جو قرآن کو رد کرتے ہوئے اللہ کے نازل شدہ کے مطابق فیصلہ نہیں کرتا اور رسول اللہ ﷺ کے قول کے انکار کی وجہ سے اللہ کے نازل شدہ کے مطابق فیصلہ نہیں کرتا وہ کافر ہے، یہ حضرت ابن عباس ؓ اور مجاہد (رح) نے کہا : اس پر یہ آیت عام ہے۔ حضرت ابن مسعود ؓ اور حسن (رح) نے فرمایا : یہ ہر اس شخص کو عام ہے جو مسلمان، یہود اور کفار میں سے اللہ کے نازل شدہ حکم کے مطابق فیصلہ نہیں کرتا یعنی وہ یہ اعتقاد رکھتا ہو اور قرآن کے فیصلہ کے خلاف کرنا حلال سمجھنا ہو، مگر وہ شخص جس نے ایسا کیا لیکن یہ اعتقاد رکھتا ہو کہ وہ حرام کا ارتکاب کررہا ہے تو وہ فاسق مسلمانوں میں سے ہے اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے چاہے تو اسے عذاب دے چاہے تو اسے معاف کر دے، حضرت ابن عباس ؓ نے ایک روایت میں فرمایا : جس نے اللہ کے نازل شدہ کے مطابق فیصلہ نہیں کیا اس نے ایسا فعل کیا جو کفار کے افعال کے مشابہ ہے بعض علماء نے فرمایا جو اللہ نے تمام نازل کیا اس کے مطابق فیصلہ نہ کیا وہ کافر ہے اور جس نے توحید کا فیصلہ کیا اور بعض شرائع کا فیصلہ نہ کیا تو وہ اس آیت میں داخل نہیں صحیح پہلا قول ہے مگر شعبی نے کہا : یہ یہود کے ساتھ خاص ہے، نحاس نے اس کو اختیار کیا فرمایا : اس پر تین چیزیں دلالت کرتی ہیں۔ (
1
) یہود کا پہلے (آیت) ” للذین ھادوا “ میں ذکر کیا گیا ضمیر کا مرجع وہ ہیں۔ (
2
) کلام کا سیاق اس پر دلالت کرتا ہے کیا آپ نے ملاحظہ نہیں فرمایا کہ اس کے بعد (آیت) ” وکتبنا علیھم “۔ ہے یہ ضمیر بالاجماع یہود کی طرف راجع ہے، نیز یہود وہ ہیں جنہوں نے رجم اور قصاص کا انکار کیا اگر کوئی کہنے والا یہ کہے : من جب مجازاۃ کے لے ہو توعامۃ ہوتا ہے مگر جب اس کی تخصیص پر کوئی دلیل واقع ہو ؟ اس کا جواب یہ ہے یہاں من بمعنی الذی ہے اس کی ہم نے ادلہ ذکر کی ہیں یہود وہ ہیں جنہوں نے اللہ تعالیٰ کے نازل شدہ کے مطابق فیصلہ نہ کیا یہ لوگ کافر ہیں یہ عمدہ ہے اس میں سے جو کچھ اس کے بارے کہا گیا ہے۔ روایت کیا جاتا ہے کہ حضرت حذیفہ سے ان آیات کے بارے پوچھا گیا : کیا یہ بنی اسرائیل کے بارے میں ہیں ؟ انہوں نے کہا : ہاں ان کے حق میں لیکن تم ان کے راستہ پر برابر چلو گے جس طرح جوتا، جوتے کے برابر ہوتا ہے، بعض نے فرمایا : الکافرون مسلمان کے لیے الظالمون، یہود کے لیے ہے اور الفاسقون نصاری کے لیے ہے یہ ابوبکر بن عربی کا اختیار ہے۔ (
1
) فرمایا : کیونکہ یہ آیات کا ظاہر ہے، یہ حضرت ابن عباس ؓ ، حضرت جابر بن زید، ابن ابی زائدہ، ابن شبرمہ رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین اور شعبی (رح) کا مختار قول ہے، طاؤس وغیرہ نے کہا : کفر صرف ملت اسلامیہ (
2
) سے انکار نہیں ہوتا بلکہ کفر کے مراتب ہیں، کفر مختلف ہوتا ہے کہ اگر وہ اس کے مطابق فیصلہ کرتا ہے جو اس کے پاس ہے اس بنا پر کہ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے پس وہ اس کو تبدیل کرتا ہے جو موجب کفر ہے، اگر وہ خواہش نفس اور معصیت کی بنا پر ایسا فیصلہ کرتا ہے تو وہ گناہ ہے اس کی مغفرت ہو سکتی ہے یہ اہلسنت کی اصل پر ہے کہ گناہگاروں کی مغفرت ہے، قشیری نے کہا : خوارج کا مسلک یہ ہے کہ جو رشوت لے اور اللہ کے حکم کے علاوہ فیصلہ کرے وہ کافر ہے، یہ قول حسن اور سدی (رح) کی طرف منسوب کیا گیا ہے حسن (رح) نے یہ بھی کہا : اللہ تعالیٰ نے حکام سے تین عہد لیے ہیں۔ (
1
) وہ خواہش کی پیروی نہیں کریں گے۔ (
2
) وہ لوگوں سے نہیں ڈریں گے اور اس سے ڈریں گے۔ (
3
) اللہ تعالیٰ کی آیات کے عوض تھوڑی سی قیمت نہیں لیں گے۔
Top