Al-Qurtubi - An-Naba : 29
وَ كُلَّ شَیْءٍ اَحْصَیْنٰهُ كِتٰبًاۙ
وَكُلَّ شَيْءٍ : اور ہر چیز کو اَحْصَيْنٰهُ : شمار کر رکھا ہے ہم نے اس کو/ گھیر رکھا ہے ہم نے اس کو كِتٰبًا : کتاب میں
اور ہم نے ہر چیز کو لکھ کر ضبط کر رکھا ہے
وکل شئی احصینہ کتبا۔ لفظ کل کو نصب فعل مضمر دے رہا ہے جس پر احصینہ دلالت کرتا ہے تقدیر کلام یہ ہوگی واحصینا کل شئی احصیناہ، ابوسمال نے اسے مبتدا ہونے کی حیثیت سے مرفوع پڑھا ہے، کتبا مفعول مطلق کی حیثیت سے منصؤب ہے کیونکہ احصینا کا معنی کتبنا ہے تقدیر کلام یوں ہوگی کتبناہ کتابا۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے یہ علم کے معنی میں ہے کیونکہ جس چیز کو لکھا جاتا ہے وہ نسیان سے بہت ہی بعید ہوتا ہے، ایک قول یہ کیا گیا ہے ہم نے اسے لوح محفوظ میں لکھ دیا ہے تاکہ ملائکہ اسے پہچان لیں، ایک قول یہ کیا گیا ہے کہ اس سے مراد وہ ہے جو بندوں کو اعمال لکھے جاتے ہیں تو یہ وہ کتابت ہے جوان فرشتوں کی طرف سے صادر ہوئی جو اللہ تعالیٰ کی جانب سے بندوں کے افعال کے بارے میں صادر ہوئی اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے، وان علیکم لحفظین، کراما کاتبین۔ الانفطار) تم پر کراما کاتبین محافظ ہیں۔
Top