Urwatul-Wusqaa - An-Naba : 29
وَ كُلَّ شَیْءٍ اَحْصَیْنٰهُ كِتٰبًاۙ
وَكُلَّ شَيْءٍ : اور ہر چیز کو اَحْصَيْنٰهُ : شمار کر رکھا ہے ہم نے اس کو/ گھیر رکھا ہے ہم نے اس کو كِتٰبًا : کتاب میں
اور ہم نے (ان کی) ہرچیز کو باقاعدہ لکھ لیا ہے
اور ہم نے ان کی ہرچیز کو باقاعدہ لکھ لیا ہے ۔ 29 (احصیناہ) ہم نے اس کو گن رکھا۔ ہم نے اس کو شمار کرلیا۔ احصینا احصاء سے ماضی کا صیغہ جمع متکلم ، ضمیر واحد ، مذکر غائب۔ (کتاباً ) تحریر یا لوح محفوظ۔ مطلب یہ ہے کہ ہم نے ان کو پیدا کیا ، ان کو عقل و فکر عطا کی ، ان کی راہنمائی کے لئے رسول بھیجے اور رسولوں پر کتابیں نازل کیں اور ان کے ایک ایک عمل کو ہم نے محفوظ کردیا جو ان کی زندگی کے ساتھ ساتھ ہی چلتا جا رہا ہے اور ان کی ہر ایک چیز ہمارے ہاں بالکل ریکارڈ (Record) میں تحریر ہے اور کوئی چیز بھی اس سے پوشیدہ نہیں ہے کہ وہ ضبط تحریر میں نہ آئی ہو۔ ان کو ان افعال کے کرنے سے پہلے معلوم ہی نہ تھا کہ وہ بھی ایسے ایسے کام کریں گے اور پھر انہوں نے کئے اور کرنے کے بعد بھی وہ اکثر کاموں کو بھول گئے لیکن مہارے اں ان کی ایک ایک حرکت نوٹ ہے اور ہر سانس ہم نے ان کا گن گن کر رکھا ہے۔ جب ہماری کتاب بولے گی تو وہ کسی ایک چیز کا بھی انکار نہ کرسکیں گے۔
Top