Tadabbur-e-Quran - An-Nahl : 73
لَعَلِّیْۤ اَعْمَلُ صَالِحًا فِیْمَا تَرَكْتُ كَلَّا١ؕ اِنَّهَا كَلِمَةٌ هُوَ قَآئِلُهَا١ؕ وَ مِنْ وَّرَآئِهِمْ بَرْزَخٌ اِلٰى یَوْمِ یُبْعَثُوْنَ
لَعَلِّيْٓ : شاید میں اَعْمَلُ : کام کرلوں صَالِحًا : کوئی اچھا کام فِيْمَا : اس میں تَرَكْتُ : میں چھوڑ آیا ہوں كَلَّا : ہرگز نہیں اِنَّهَا : یہ تو كَلِمَةٌ : ایک بات هُوَ : وہ قَآئِلُهَا : کہہ رہا ہے وَ : اور مِنْ وَّرَآئِهِمْ : ان کے آگے بَرْزَخٌ : ایک برزخ اِلٰى يَوْمِ : اس دن تک يُبْعَثُوْنَ : وہ اٹھائے جائیں گے
اور اللہ کے سوا ان چیزوں کو پوجتے ہیں جو نہ ان کے ایمان کے لیے آسمان سے کسی رزق پر اختیار رکھتی ہیں، نہ زمین سے اور نہ وہ اس کی استطاعت ہی رکھتی ہیں
وَيَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَا لَا يَمْلِكُ لَهُمْ رِزْقًا مِّنَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ شَـيْـــًٔـا وَّلَا يَسْتَطِيْعُوْنَ۔ یہ اس ایمان بالباطل اور ناشکری کی تفصیل ہے کہ وہ اللہ کے سوا ان چیزوں کی پرستش کرتے ہیں جو نہ آسمان سے ان کے لیے کوئی رزق اتارنے پر اختیار رکھتی ہیں نہ زمین سے کوئی چیز برآمد کرنے پر۔ اور صرف یہی نہیں کہ بالفعل ان کو اختیار حاصل نہیں بلکہ اگر وہ چاہیں بھی اور اس کے لیے اپنا پورا زور بھی صرف کرڈالیں جب بھی ان کو اس کا اختیار حاصل نہیں ہوسکتا۔
Top