Urwatul-Wusqaa - An-Nahl : 73
وَ یَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَا لَا یَمْلِكُ لَهُمْ رِزْقًا مِّنَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ شَیْئًا وَّ لَا یَسْتَطِیْعُوْنَۚ
وَيَعْبُدُوْنَ : اور پرستش کرتے ہیں مِنْ : سے دُوْنِ اللّٰهِ : اللہ کے سوا مَا : جو لَا يَمْلِكُ : اختیار نہیں لَهُمْ : ان کے لیے رِزْقًا : رزق مِّنَ : سے السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ : اور زمین شَيْئًا : کچھ وَّ : اور لَا يَسْتَطِيْعُوْنَ : نہ وہ قدرت رکھتے ہیں
یہ اللہ کے سوا ان ہستیوں کی پوجا کرتے ہیں (حاجت روا اور مشکل کشا سمجھتے ہیں) جو آسمان و زمین سے رزق دینے کا کچھ بھی اختیار نہیں رکھتیں اور نہ انہیں کسی بات کا مقدور ہے
تفسیر : اللہ کے سوا ان ہستیوں کو پکارتے ہیں جو خود ہی محتاج رزق ہیں : 84۔ معبودوں سے مراد دو قسم کے معبود ہیں ایک وہ انسان اور شیاطین جن کی اپنی خواہش اور کوشش یہ تھی کہ لوگ اللہ کو چھوڑ کر ان کی بندگی کریں دوسرے وہ جو قبروں میں دفن ہوئے اور جن کے بت تراشے گئے اور دوسرے شجر وحجر وغرگہ سب کے سب جن کی پرستش دنیا میں کی جاتی ہے ۔ ان میں سے پہلی قسم کے معبود تو اپنے جرم کے باعث مجرمین میں شامل ہوں گے اور انہیں سزا کے طور پر جہنم کا راستہ دکھایا جائے گا اور دوسری قسم کے معبود بھی اپنے پرستاروں کے ساتھ اس لئے جہنم میں ڈالے جائیں گے کہ وہ انہیں دیکھ کر ہر وقت شرمندگی محسوس کریں اور اپنی حماقتوں کا ماتم کرتے رہیں اور ان کے علاوہ ایک تیری قسم بھی ہے جنہیں دنیا میں پوجا تو گیا ہے لیکن اس میں خود ان کا اپنا ایمان پر ہرگز نہ تھا کہ ان کی پرستش کی جائے بلکہ اس کے برعکس وہ ہمیشہ انسانوں کو غیر اللہ کی پرستش سے منع کرتے رہے جیسے فرشتے ‘ انبیاء اولیاء اس طرح کے معبود ظاہر ہے کہ ان معبودوں میں شامل نہیں ہوں گے جنہیں اپنے پرستاروں کے ساتھ جہنم رسید کیا جائے گا اگرچہ ان کے بتوں اور قبروں کے مجسموں کو جہنم میں پھینک دیا جانا ممکن ہے ۔
Top