Tadabbur-e-Quran - Adh-Dhaariyat : 53
اَتَوَاصَوْا بِهٖ١ۚ بَلْ هُمْ قَوْمٌ طَاغُوْنَۚ
اَتَوَاصَوْا بِهٖ ۚ : کیا وہ ایک دوسرے کو اس کے س اتھ نصیحت کر گئے بَلْ هُمْ : بلکہ وہ قَوْمٌ طَاغُوْنَ : لوگ ہیں سرکش
کیا انہوں نے آپس میں ایک دوسرے کو اس کی وصیت کرچھوڑی ہے۔ یہ ہیں ہی سرکش لوگ !
اتواصوابہ، بل ھم قوم طاغون (53) یہ اشرار کی روش کی یکسانی اور اس کے تسلسل پر اظہار تعجب ہے کہا یسا معلوم ہوتا ہے کہ ہر قوم کی اشرار نے اپنے بعد آنے والی قوم کے اشرار کو یہ وصیت کرچھوڑی ہے کہ تمہارے پاس بھی کوئی رسول آئے تو اس سے وہی سلوک کرنا جو ہم نے اپنے رسول سے کیا ہے چناچہ ہر آنے والی نسل اپنے اسلاف کی اس وصیت کی پوری وفاداری کے ساتھ تعمیل کرتی چلی جارہی ہے۔ بل ھم قوم طاغون ‘ یہ اصل حقیقت سے پردہ اٹھایا ہے کہ عمل کی اس مشابہت کی اصل علت یہ ہے کہ یہ لوگ بھی (یعنی قریش) اسی طرح کے سرکش ہیں جس طرح کے سرکش پچھلے رسولوں کے مکذبین تھے۔ مزاج کی یہ یکسانی اس بات کا سبب ہوئی کہ یہ بھی وہی ٹیڑھی چال چلیں جو ان کے پیش رو چلے اور پھر لازماً اسی انجام سے دوچار ہوں جس سے وہ دوچار ہوئے۔
Top