Tafheem-ul-Quran - Al-Fath : 13
وَ مَنْ لَّمْ یُؤْمِنْۢ بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ فَاِنَّاۤ اَعْتَدْنَا لِلْكٰفِرِیْنَ سَعِیْرًا
وَمَنْ : اور جو لَّمْ يُؤْمِنْۢ : ایمان نہیں لاتا بِاللّٰهِ وَرَسُوْلِهٖ : اللہ پر اور اس کے رسول پر فَاِنَّآ : تو بیشک اَعْتَدْنَا : ہم نے تیار کی لِلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کے لئے سَعِيْرًا : دہکتی آگ
اللہ اور اس  کے رسول پر جو لوگ ایمان نہ رکھتے ہوں ایسے کافروں  کے لیے ہم نے بھڑکتی ہوئی آگ مہیّا  کر رکھی ہے۔25
سورة الْفَتْح 25 یہاں اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کو صاف الفاظ میں کافر اور ایمان سے خالی قرار دیتا ہے جو اللہ اور اس کے دین کے معاملہ میں مخلص نہ ہوں اور آزمائش کا وقت آنے پر دین کی خاطر اپنی جان و مال اور اپنے مفاد کو خطرے میں ڈالنے سے جی چرا جائیں۔ لیکن یہ خیال رہے کہ یہ وہ کفر نہیں ہے جس کی بنا پر دنیا میں کسی شخص یا گروہ کو خارج از اسلام قرار دے دیا جائے، بلکہ وہ کفر ہے جس کی بنا پر آخرت میں وہ غیر مومن قرار پائے گا۔ اس کی دلیل یہ ہے کہ اس آیت کے نزول کے بعد بھی رسول اللہ ﷺ نے ان لوگوں کو، جن کے بارے میں یہ نازل ہوئی تھی، خارج از اسلام قرار نہیں دیا اور نہ ان سے وہ معاملہ کیا جو کفار سے کیا جاتا ہے۔
Top