Tafseer-al-Kitaab - An-Nahl : 44
بِالْبَیِّنٰتِ وَ الزُّبُرِ١ؕ وَ اَنْزَلْنَاۤ اِلَیْكَ الذِّكْرَ لِتُبَیِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ اِلَیْهِمْ وَ لَعَلَّهُمْ یَتَفَكَّرُوْنَ
بِالْبَيِّنٰتِ : نشانیوں کے ساتھ وَالزُّبُرِ : اور کتابیں وَاَنْزَلْنَآ : اور ہم نے نازل کی اِلَيْكَ : تمہاری طرف الذِّكْرَ : یاد داشت (کتاب) لِتُبَيِّنَ : تاکہ واضح کردو لِلنَّاسِ : لوگوں کے لیے مَا نُزِّلَ : جو نازل کیا گیا اِلَيْهِمْ : ان کی طرف وَلَعَلَّهُمْ : اور تاکہ وہ يَتَفَكَّرُوْنَ : وہ غور وفکر کریں
(ان رسولوں کو ہم نے) روشن نشانیوں اور کتابوں کے ساتھ (بھیجا تھا) اور (اسی طرح اب) یہ ذکر (یعنی قرآن) تم پر نازل کیا ہے تاکہ جو (تعلیم) لوگوں (کی ہدایت) کے لئے ان کی طرف بھیجی گئی ہے تم اس کی تشریح و توضیح ان کے سامنے کرتے جاؤ اور تاکہ وہ (خود بھی) غور و فکر کریں (اور ہدایت پالیں) ۔
[25] یہ آیت اس باب میں نص صریح ہے کہ نبی ﷺ کی حیثیت حامل وحی یا '' خط رساں '' ہی کی نہیں بلکہ شارح کی بھی ہے تاکہ آپ اپنے قول و عمل سے قرآنی تعلیمات کی تشریح و توضیح بھی کرتے رہیں۔ اس سے خود بخود یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی سنت قرآن کی مستند سرکاری تشریح ہے۔
Top