Tafseer-al-Kitaab - At-Tawba : 101
وَ مِمَّنْ حَوْلَكُمْ مِّنَ الْاَعْرَابِ مُنٰفِقُوْنَ١ۛؕ وَ مِنْ اَهْلِ الْمَدِیْنَةِ١ؔۛ۫ مَرَدُوْا عَلَى النِّفَاقِ١۫ لَا تَعْلَمُهُمْ١ؕ نَحْنُ نَعْلَمُهُمْ١ؕ سَنُعَذِّبُهُمْ مَّرَّتَیْنِ ثُمَّ یُرَدُّوْنَ اِلٰى عَذَابٍ عَظِیْمٍۚ
وَمِمَّنْ : اور ان میں جو حَوْلَكُمْ : تمہارے ارد گرد مِّنَ : سے۔ بعض الْاَعْرَابِ : دیہاتی مُنٰفِقُوْنَ : منافق (جمع) وَمِنْ : اور سے۔ بعض اَھْلِ الْمَدِيْنَةِ : مدینہ والے مَرَدُوْا : اڑے ہوئے ہیں عَلَي : پر النِّفَاقِ : نفاق لَا تَعْلَمُھُمْ : تم نہیں جانتے ان کو نَحْنُ : ہم نَعْلَمُھُمْ : جانتے ہیں انہیں سَنُعَذِّبُھُمْ : جلد ہم انہیں عذاب دینگے مَّرَّتَيْنِ : دو بار ثُمَّ : پھر يُرَدُّوْنَ : وہ لوٹائے جائیں گے اِلٰى : طرف عَذَابٍ : عذاب عَظِيْمٍ : عظیم
(مسلمانو ' ) تمہارے آس پاس کے رہنے والے بدویوں اور خود مدینے کے رہنے والوں میں (ایسے) منافق ہیں جو نفاق میں منجھ گئے ہیں۔ (اے پیغمبر، ) تم انہیں نہیں جانتے (مگر) ہم انہیں (خوب) جانتے ہیں۔ ہم انہیں (دنیا میں) دہری سزا دیں گے ' پھر (آخرت میں) وہ بڑے (بھاری) عذاب کی طرف لوٹائے جائیں گے۔
[55] یعنی یہ اپنی دوہری استعداد نفاق کی وجہ سے دوہرے عذاب کے مستحق ہوگئے۔ پہلی استعداد یہ کہ منافق ہوئے اور دوسری یہ کہ اس میں کامل ہوگئے۔
Top