Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 100
فَمَا لَنَا مِنْ شَافِعِیْنَۙ
فَمَا لَنَا : پس نہیں ہمارے لیے مِنْ : کوئی شَافِعِيْنَ : سفارش کرنے والا (جمع)
پس اب نہ ہمارا کوئی سفارش کرنے والا ہے
وہ کہیں گے کہ اس وقت تو کوئی ہماری سفارش کرنے والا بھی موجود نہیں : 100۔ ان لوگوں کے ان حرمت بھرے الفاظ پر غور کرو کہ وہ کس الحاح وزاری سے یہ فقرات ادا کر رہے ہوں گے دوسری جگہ ان کی بےبسی کا ذکر اس طرح کیا گیا ہے کہ ” جس روز ان کے چہرے آگ میں الٹ پلٹ کئے جائیں گے اس وقت وہ کہیں گے کہ کاش ہم نے اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کی ہوتی اور پھر مزید کہیں گے اے ہمارے رب ! ہم نے اپنے سرداروں اور اپنے بڑوں کی اطاعت کی اور انہوں نے ہمیں راہ راست سے ہٹا کر بےراہ کردیا ‘ اے ہمارے رب ! ان کو دوہرا عذاب دے اور ان پر سخت لعنت کر۔ “ (الاحزاب 33 : 67 ‘ 68) زیر نظر آیت میں تو وہ حسرت بھرے الفاظ میں کہہ رہے ہیں کہ ” اب ہمارا کوئی سفارشی بھی نہیں جو سفارش ہی کر دے “ دوسری جگہ قرآن کریم نے خود وضاحت فرما دی ہے کہ اگر ایسے لوگوں کا کوئی سفارشی سامنے آ بھی جائے اور ان کی سفارش کر بھی دے ” تو اس سفارش کرنے والوں کی سفارش ان کے کسی کام نہیں آئے گا “ (المدثر 74 : 48) یعنی ایسے لوگ جنہوں نے مرتے دم تک یہ روش اختیار کر رکھی اور وہ شرک کی لعنت سے بھی باز نہ آئے انکے حق میں اگر کوئی شفاعت کرنے والا شفاعت کر بھی دے تو بھی ان کو معافی نہیں مل سکتی کیوں ؟ اس لئے کہ وہ وقت نکل چکا ہے کہ وہ کم از کم اس قابل ہی ہوجائیں کہ ان کے حق میں کسی کی سفارش مانی جاسکے ، یہ تو اسی وقت ممکن تھا کہ کم از کم یہ لوگ اسلامی زندگی اختیار کرتے پھر اگر کسی غیر کی کوئی کمی رہ جاتی تو کوئی صاحب باذن اللہ ان کی سفارش کرکے ان کو کامیاب قرار دلوا لیتے یہ تو وہ لوگ ہیں کہ انہوں نے اسلام کے مدرسہ میں داخلہ بھی نہیں لیا اور امتحان میں بیٹھنے کے قابل بھی نہیں ہوئے تو آخر انکی شفاعت کا تخیل کیونکر پیدا ہو سکتا ہے ۔ قرآن کریم نے شفاعت کے مسئلہ کو بڑی وضاحت سے بیان کردیا ہے اور واضح کردیا ہے کہ شفاعت کون کرسکتا ہے اور کون نہیں کرسکتا ‘ کس حالت میں سفارش کی جاسکتی ہے اور کس حالت میں نہیں کی جاسکتی ‘ کس کے لئے کی جاسکتی ہے اور کس کے لئے نہیں کی جاسکتی کس کے حق میں وہ نافع ہے اور کس کے حق میں نافع نہیں اس طرح شفاعت کے بارے میں غلط عقائد بیان کرکے ان کا رد بھی کیا گیا ہے اس لئے اس میں کسی اشتباہ کی کوئی گنجائش نہیں اگر آپ اس مضمون کو دیکھنا چاہیں تو سورة البقرہ کی آیت 255 ‘ سورة الانعام کی آیت 94 ‘ سورة الاعراف کی آیت 53 ‘ سورة یونس کی آیت 3 ‘ 18 ‘ سورة مریم کی آیت 87 ‘ سورة طہ آیت 109 ‘ سورة الانبیاء کی آیت 28 میں اس کی وضاحت گزر چکی ہے وہاں سے ملاحظہ فرما لیں ۔
Top