Urwatul-Wusqaa - At-Tur : 6
وَ الْبَحْرِ الْمَسْجُوْرِۙ
وَالْبَحْرِ : اور سمندر کی الْمَسْجُوْرِ : جو موجزن ہے
اور ابلتے ہوئے سمندر (کے رب ) کی
6 ؎ (البحر المسجور) کیا ہے ؟ البحر دریا اور المسجور اسم مفعول واحد مزکر معنی بھرا ہوا ‘ لبریز۔ (مجاہد و کلبی (رح) ) بالکل خشک سوکھا ہوا۔ (حسن بصری رحمتہ اللہ ‘ قتادہ رحمتہ اللہ اور ابو العالیہ (رح)) شیریں اور شور مخلوط۔ (ربیع بن انس رحمتہ اللہ) تنور کی طرح سخت گرم۔ (محمد بن کعب قرظی ‘ ضحاک (رح)) مقاتل ہی کا قول ہے کہ ضحاک تو بتوسط نزال بن بسرہ سیدنا علی ؓ کا قول نقل کیا ہے کہ (البحر المسجور) سے مراد وہ سمندر ہے جو عرش کے نیچے ہے قیامت کے قریب پہلا صور پھونکنے کے بعد جب جاندار مر جائیں گے تو اللہ تعالیٰ چالیس روز تک اس سمندر سے بارش کرے گا جس کے باعث انسان قبروں سے سبزہ کی طرح اگ آئیں گے اس لئے اس سمندر کا نام بحر حیوان بھی ہے اور (سجر) خالص و درست کو کہتے ہیں اور سجوری ہلکے آدمی اور بیوقوف کا نام رکھا جاتا ہے اور لبالب بھرا ہوا دریا مجس میں سرد گرم ‘ میٹھا اور کھاری سب کچھ ملا کر ہم کو خبر دی گیا ہے اور ہر ایک کی الگ الگ نشاندہی کرائی گئی ہے وہ بحر بیکراں اور سمندر ہے جس کو کتاب اللہ اور قرآن کریم کہا جاتا ہے۔ جس کے اندر یہ سب بیان موجود ہیں اور یہ خیال ہمارا ہے معنوں کی وسعت کے لحاظ سے آپ استعارتاً یا اشارتاً ان میں سے کسی ایک مضمون کو دل میں جما سکتے ہیں اور ان سب کا رب ایک ہے اور ان سب کو شہادت کے طور پر پیش کیا گیا ہے کہ ان پر غور و فکر کر کے تم سمجھ سکتے ہو کہ اللہ تعالیٰ کا عذاب جس کا اس نے وعدہ دیا ہے ضرور آئے گا اور اس کا آنا لازم و ضروری قرار پایا ہے۔
Top