Urwatul-Wusqaa - Al-Qalam : 3
وَ اِنَّ لَكَ لَاَجْرًا غَیْرَ مَمْنُوْنٍۚ
وَاِنَّ لَكَ : اور بیشک آپ کے لیے لَاَجْرًا : البتہ اجر ہے غَيْرَ مَمْنُوْنٍ : نہ ختم ہونے والا
اور بلاشبہ آپ ﷺ کے لیے ایسا اجر ہے جو ختم ہونے والا نہیں
آپ ﷺ کے لئے ایسا اجر مقرر کیا جا چکا ہے جو کبھی ختم ہونے والا نہیں ہے 3 ؎ یہ بیوقوف جو کہتے ہیں کہتے رہیں ، ان کے کہنے سے کیا ہوگا۔ آپ ﷺ نے جس بار گراں کو اٹھایا ہے اور دین اسلام کی تبلیغ جس شاندار طریقہ سے شروع کی ہے اور جس استقامت اور عزیمت کا مظاہرہ آپ ﷺ نے کیا ہے وہ آپ ﷺ ہی کا حق تھا اور آپ ﷺ ہی کرسکتے تھے اس لئے آپ ﷺ ہی کر رہے ہیں۔ اگر ان لوگوں کو گردش زمانہ کا انتظار ہے تو عنقریب یہ گردش زمانہ کے پھیر میں آنے والے ہیں۔ ہمیں معلوم ہے کہ یہ اس طرح کی باتیں کیوں بناتے ہیں محض اس لئے کہ یہ اس دنیا کے سروسامان پر ریجھ گئے ہیں اور اس کو انہوں نے معیار حسن اخلاق سمجھل یا ہے حالانکہ حقیقت بالکل اس کے برعکس ہے اور وہ یہ ہے کہ دنیا کے مال و دولت اور جاہ و جلال پر اترانے والے اور بڑائی کی ڈینگیں مارنے والے ذہنیت کے لحاظ سے نہایت پست ہوتے ہیں اور ان کے ہاں جو حق و ناحق کا معیار مقرر کیا جاتا ہے وہ سراسر ناحق ہوتا ہے۔ ان کے ان مالوں اور اولادوں کی حقیقت کیا ہے ؟ یہ تو چار دن کی چاندنی پھر اندھیری رات کے مترادف ہے اور یہ جو کچھ ان کو دیا گیا ہے اور جس کو خیر کا معیار سمجھ رہے ہیں حقیقت اس کی فقط یہ ہے کہ یہ ان کی محض آزمائش کے لئے ہے اور اس آزمائش میں وہ پاس ہونے کے بجائے فیل ہوچکے ہیں۔ آپ ﷺ کا اجر غیر منقطع ہے کو قن کہ رہتی دنیا تک آنے والے انسان آپ ﷺ کی ان تعلیمات سے گوناگوں فائدہ اٹھائیں گے اور جتنے لوگ اس سے فائدہ اٹھائیں گے اتنا ہی آپ ﷺ کے اجر میں اضافہ ہوتا جائے گا اور یہ سلسلہ قیامت تک کے لئے ہمیشہ ہمیشہ قائم و دائم رہے گا جب کہ ان لوگوں کا نام و نشان بھی باقی نہیں رہے گا اور بعد میں آنے والے ان کے ناموں کو بھی بھول چکے ہوں گے۔ ان کے کاموں کی فلاپی باقی رہے گی تاکہ وہ جس بدنامی کا موجب بنے ہیں برابر بنتے چلے جائیں۔ غیر ممنون کے معنی غیر منقطع کے ہیں اور یہ وہ انعام و احسان ہے کہ اس کے برابر دنیا کا اور کوئی انعام و احسان نہیں ہو سکتا گویا یہ وہ پنشن (Pension) ہے جو قیامت تک کے لئے ایک ہی آرڈر سے نافذ کردی گئی ہے اور کبھی منقطع نہیں ہوگی۔
Top