Tafseer-e-Usmani - Maryam : 63
تِلْكَ الْجَنَّةُ الَّتِیْ نُوْرِثُ مِنْ عِبَادِنَا مَنْ كَانَ تَقِیًّا
تِلْكَ : یہ الْجَنَّةُ : جنت الَّتِيْ : وہ جو کہ نُوْرِثُ : ہم وارث بنائینگے مِنْ : سے ۔ کو عِبَادِنَا : اپنے بندے مَنْ : جو كَانَ : ہوں گے تَقِيًّا : پرہیزگار
یہ وہ بہشت ہے جو میراث دیں گے ہم اپنے بندوں میں جو کوئی ہوگا پرہیزگار6 
6  یعنی میراث آدم کی کہ اول ان کو بہشت ملی ہے۔ اور شاید لفظ میراث اس لیے اختیار فرمایا کہ اقسام تملیک میں یہ سب سے زیادہ اتم و احکم قسم ہے جس میں نہ فسخ کا احتمال نہ لوٹائے جانے کا نہ ابطال و اقالہ کا۔
Top