Tafseer-e-Usmani - Al-Maaida : 30
فَطَوَّعَتْ لَهٗ نَفْسُهٗ قَتْلَ اَخِیْهِ فَقَتَلَهٗ فَاَصْبَحَ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ
فَطَوَّعَتْ : پھر راضی کیا لَهٗ : اس کو نَفْسُهٗ : اس کا نفس قَتْلَ : قتل اَخِيْهِ : اپنے بھائی فَقَتَلَهٗ : سو اس نے اس کو قتل کردیا فَاَصْبَحَ : تو ہوگیا وہ مِنَ : سے الْخٰسِرِيْنَ : نقصان اٹھانے والے
پھر اس کو راضی کیا اس کے نفس نے خون پر اپنے بھائی کے10 پھر اس کو مار ڈالا سو ہوگیا نقصان اٹھانے والوں میں11
10 شاید ابتدا میں کچھ جھجک ہوگی شدہ شدہ نفس امارہ نے خیال پختہ کردیا اور یہ ہی کیفیت عموماً معاصی کی ابتدا میں ہوتی ہے۔ 11 دنیاوی خسران تو یہ کہ ایسا نیک بھائی جو قوت بازو بنتا ہاتھ سے کھویا اور خود پاگل ہو کر مرا۔ حدیث میں ہے کہ " ظلم " اور " قطع رحم " دو گناہ ایسے ہیں جن کی سزا آخرت سے پہلے یہاں بھی ملتی ہے اور اخروی خسران یہ کہ ظلم، قطع رحم، قتل عمد اور بدامنی کا دروازہ دنیا میں کھول دینے سے ان سب گناہوں کی سزا کا مستوجب ہوا اور آئندہ بھی جتنے اس نوعیت کے گناہ دنیا میں کئے جائیں گے سب میں بانی ہونے کی وجہ سے اس کی شرکت رہی جیسا کہ حدیث میں مصرح ہے۔
Top