Tafseer-e-Usmani - Al-A'raaf : 129
قَالُوْۤا اُوْذِیْنَا مِنْ قَبْلِ اَنْ تَاْتِیَنَا وَ مِنْۢ بَعْدِ مَا جِئْتَنَا١ؕ قَالَ عَسٰى رَبُّكُمْ اَنْ یُّهْلِكَ عَدُوَّكُمْ وَ یَسْتَخْلِفَكُمْ فِی الْاَرْضِ فَیَنْظُرَ كَیْفَ تَعْمَلُوْنَ۠   ۧ
قَالُوْٓا : وہ بولے اُوْذِيْنَا : ہم اذیت دئیے گئے مِنْ : سے قَبْلِ : قبل کہ اَنْ : کہ تَاْتِيَنَا : آپ ہم میں آتے وَ : اور مِنْۢ بَعْدِ : بعد مَا جِئْتَنَا : آپ آئے ہم میں قَالَ : اس نے کہا عَسٰي : قریب ہے رَبُّكُمْ : تمہارا رب اَنْ : کہ يُّهْلِكَ : ہلاک کرے عَدُوَّكُمْ : تمہارا دشمن وَيَسْتَخْلِفَكُمْ : اور تمہیں خلیفہ بنا دے فِي : میں الْاَرْضِ : زمین فَيَنْظُرَ : پھر دیکھے گا كَيْفَ : کیسے تَعْمَلُوْنَ : تم کام کرتے ہو
وہ بولے ہم پر تکلیفیں رہیں تیرے آنے سے پہلے اور تیرے آنے کے بعد8 کہا نزدیک ہے کہ رب تمہارا ہلاک کر دے تمہارے دشمن کو اور خلیفہ کردے تم کو ملک میں پھر دیکھے تم کیسے کام کرتے ہو9
8 یعنی ہم تو ہمیشہ مصیبت ہی میں رہے۔ تمہاری تشریف آوری سے قبل ہم سے ذلیل بیگار لی جاتی تھی۔ اور ہمارے لڑکے قتل کیے جاتے تھے۔ تمہارے آنے کے بعد طرح طرح کی سختیاں کی جا رہی ہیں اور قتل ابناء کے مشورے ہو رہے ہیں۔ دیکھئے کب ہماری مصیبتوں کا خاتمہ ہو۔ 9 حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے تسلی دی کہ زیادہ مت گھبراؤ۔ خدا کی مدد قریب آگئی ہے۔ تم دیکھ لو گے کہ تمہارا دشمن ہلاک کردیا جائے گا اور تم کو ان کے اموال کا مالک بنادیا جائے گا تاکہ جس طرح آج سختی و غلامی میں تمہارا امتحان ہو رہا ہے، اس وقت خوشحالی اور آزادی دے کر آزمایا جائے کہ کہاں تک اس کی نعمتوں کی قدر اور احسانات کی شکر گزاری کرتے ہو۔ حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں کہ یہ کلام مسلمانوں کے سنانے کو نقل فرمایا، یہ سورت مکی ہے، اس وقت مسلمان بھی ایسے ہی مظلوم تھے " گفتہ آید در حدیث دیگراں " کے رنگ میں یہ بشارت ان کو پہنچائی
Top