Tafseer-e-Usmani - Al-A'raaf : 183
وَ اُمْلِیْ لَهُمْ١۫ؕ اِنَّ كَیْدِیْ مَتِیْنٌ
وَاُمْلِيْ : اور میں ڈھیل دوں گا لَهُمْ : ان کے لیے اِنَّ : بیشک كَيْدِيْ : میری خفیہ تدبیر مَتِيْنٌ : پختہ
اور میں ان کو ڈھیل دوں گا بیشک میرا داؤ پکا ہے8
8 جھٹلانے والے مجرموں کو بسا اوقات فوراً سزا نہیں ملتی بلکہ دنیاوی عیش اور فراخی کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں۔ حتٰی کہ خدائی سزا سے بےفکر ہو کر ارتکاب جرائم پر اور زیادہ دلیر بن جاتے ہیں۔ اس طرح جو انتہائی سزا ان پر جاری کرنی ہے رفتہ رفتہ اپنے کو اعلانیہ اور کامل طور پر اس کا مستحق ثابت کردیتے ہیں۔ یہ ہی خدا کی ڈھیل اور استدراج ہے۔ وہ حماقت اور بےحیائی سے سمجھتے ہیں کہ ہم پر مہربانی ہو رہی ہے اور حقیقت میں انتہائی عذاب کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ خدا کا " کید " (داؤ یا خفیہ تدبیر) اسی کو کہا کہ ایسی کارروائی کی جائے جس کا ظاہر رحمت اور باطن قہر و عذاب ہو۔ بیشک خدا کی تدبیر بڑی مضبوط اور پختہ ہے جس کی کسی حیلہ اور تدبیر سے مدافعت نہیں ہوسکتی۔
Top