Tafseer-e-Mazhari - Al-A'raaf : 183
وَ اُمْلِیْ لَهُمْ١۫ؕ اِنَّ كَیْدِیْ مَتِیْنٌ
وَاُمْلِيْ : اور میں ڈھیل دوں گا لَهُمْ : ان کے لیے اِنَّ : بیشک كَيْدِيْ : میری خفیہ تدبیر مَتِيْنٌ : پختہ
اور میں ان کو مہلت دیئے جاتا ہوں میری تدبیر (بڑی) مضبوط ہے
واملی لہم ان کیدی متین : اور ان کو میں ڈھیل دیتا ہوں بیشک میری پوشیدہ تدبیر بڑی مضبوط ہے۔ واملی لہم اس کا عطف سنستدرجہم پر ہے یعنی میں ان کی عمریں لمبی کر دوں گا اور ان کے برے اعمال کو ان کی نظر میں مرغوب بنا دوں گا اور ان کو بداعمالی کی سہولت عطا کروں گا تاکہ وہ گناہوں میں بڑھتے چلے جائیں اور آخر ہلاک ہوجائیں۔ ان کیدی متین یعنی میری گرفت سخت ہے گرفت کو کید سے اس لئے تعبیر کیا کہ اللہ کی گرفت بظاہر انعام نظر آتی ہے اور حقیقت میں تباہی آفریں ہے۔ حضرت ابن عباس ؓ نے ترجمہ کیا میری پوشیدہ تدبیر سخت ہے بعض روایات میں آیا ہے کہ اس آیت کا نزول ان لوگوں کے حق میں ہوا جو اللہ کا اللہ کے رسول کا اور اہل ایمان کا مذاق اڑاتے تھے چناچہ ایک ہی رات میں اللہ نے سب کو قتل کرا دیا۔ ابن جریر ‘ ابن ابی حاتم اور ابوالشیخ نے قتادہ ؓ کی روایت سے بیان کیا کہ ایک رات رسول اللہ ﷺ نے کوہ صفاہ پر چڑھ کر قریش کے ایک ایک کنبہ اور شاخ کو نام بنام یا بنی فلاں یا بنی فلاں کہہ کر پکارا اور اللہ کے عذاب و حوادثِ الٰہیہ سے برابر ڈراتے رہے ایک شخص بولا تمہارا یہ ساتھی یقیناً دیوانہ ہے رات بھر صبح تک چیختا رہا اس پر آیت ذیل نازل ہوئی۔
Top