Anwar-ul-Bayan - Al-Kahf : 8
وَ اِنَّا لَجٰعِلُوْنَ مَا عَلَیْهَا صَعِیْدًا جُرُزًاؕ
وَاِنَّا : اور بیشک ہم لَجٰعِلُوْنَ : البتہ کرنے والے مَا عَلَيْهَا : جو اس پر صَعِيْدًا : صاف میدان جُرُزًا : بنجر (چٹیل)
اور جو چیز زمین پر ہے ہم اس کو (نابود کر کے) بنجر میدان کردیں گے۔
(18:8) صعیدا۔ زمین ۔ خاک۔ صعود مصدر جس کے معنی بلند ہونے کے ہیں۔ صعیدبروزن فعیل۔ صفت مشبہ کا صیغہ ہے۔ جرزا۔ بنجر ۔ چٹیل۔ جرز سے جس کے معنی کاٹ دینے اور کھا کر صاف کردینے کے ہیں صفت مشبہ کا صیغہ ہے۔ یعنی وہ زمین جس کے درخت اور گھاس چھانٹ دئیے گئے ہوں۔ چونکہ چٹیل میدان اور بنجر زمین درختوں اور گھاس سے خالی ہوتی ہے اس لئے جرز کہلاتی ہے۔ یعنی ایک دن ہم اس سرسبز و شاداب زمین کو چٹیل میدان بنادیں گے (یہ اپنی صنعت ِ ایجاد کے بعد حکمت اعدام کی طرف اشارہ ہے) ۔
Top