Anwar-ul-Bayan - Yaseen : 64
اِصْلَوْهَا الْیَوْمَ بِمَا كُنْتُمْ تَكْفُرُوْنَ
اِصْلَوْهَا : اس میں داخل ہوجاؤ الْيَوْمَ : آج بِمَا : اس کے بدلے جو كُنْتُمْ تَكْفُرُوْنَ : تم کفر کرتے تھے
(سو) جو تم کفر کرتے رہے اس کے بدلے آج اس میں داخل ہوجاؤ
(36:64) اصلوھا۔ امر کا صیغہ جمع مذکر حاضر صلی (سمع) مصدر۔ جس کے معنی آگ میں جلنے اور اس میں جا پڑنے کے ہیں۔ ھا ضمیر واحد مؤنث غائب جہنم کی طرف راجع ہے۔ اصلوھا اس میں جا پڑو۔ اس کے اندر چلے جائو، اس میں داخل ہو جائو۔ اور جگہ قرآن مجید میں ہے حسبہم جہنم یصلونھا۔ (58:8) ان کو دوزخ ہی کی سزا کافی ہے (یہ) اسی میں داخل ہوں گے۔ اسی مادہ صلی سے باب تفعیل وافتعال سے بمعنی آگ تاپنا ہے مثلاً قرآن مجید میں ہے ساتیکم منھا بخبر او اتیکم بشھاب قبس لعلکم تصطلون (27:7) میں ابھی وہاں سے کوئی خبر لے کر آتا ہوں یا تمہارے پاس آگ کا شعلہ لکڑی وغیرہ میں لگا ہوا لاتا ہوں تاکہ تم تاپ سکو ! بما۔ با سببیہ ہے اور ما موصولہ ہے۔
Top