Anwar-ul-Bayan - An-Nisaa : 21
وَ كَیْفَ تَاْخُذُوْنَهٗ وَ قَدْ اَفْضٰى بَعْضُكُمْ اِلٰى بَعْضٍ وَّ اَخَذْنَ مِنْكُمْ مِّیْثَاقًا غَلِیْظًا
وَكَيْفَ : اور کیسے تَاْخُذُوْنَهٗ : تم اسے لوگے وَقَدْ : اور البتہ اَفْضٰى : پہنچ چکا بَعْضُكُمْ : تم میں ایک اِلٰى بَعْضٍ : دوسرے تک وَّاَخَذْنَ : اور انہوں نے لیا مِنْكُمْ : تم سے مِّيْثَاقًا : عہد غَلِيْظًا : پختہ
اور تم دیا ہوا مال کیو نکر واپس لے سکتے ہو جب کہ تم ایک دوسرے کے ساتھ صحبت کرچکے ہو۔ اور وہ تم سے عہد واثق بھی لے چکی ہیں ؟
(4:21) قد افضی بعضکم الی بعض ۔ قد ماضی قریب کے لئے افضی الیٰ ۔ کسی جگہ پہنچنا افضی بیدہ الی کذا کئے معنی ہیں کسی جگہ ہاتھ پہنچ جانا۔ افضی الی۔ ای وصل۔ وافضی الی المراۃ ۔ خلابھا۔ اس کے ساتھ خلوت کی۔ جمار کیا۔ افضی۔ وہ پہنچ گیا ۔ وہ بےحجابانہ مل گیا۔ فضا اس جگہ کو کہتے ہیں جہاں کوئی عمارت اس جگہ کی کسی چیز کے ادراک سے مانع ہو۔ خلوت بھی اسی وجہ سے افضاء سے موسوم ہوئی کہ اس میں ہر وہ چیز جو مجامعت سے مانع تھی دور ہوگئی۔ قد افضی۔۔ بعض۔ حالانکہ تم تنہائی میں ایک دوسرے سے مل چکے ہو۔ اخذن۔ ماضی جمع مؤنث غائب وہ لے چکی ہیں۔ یا نہوں نے لیا۔
Top