Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Kahf : 49
وَ وُضِعَ الْكِتٰبُ فَتَرَى الْمُجْرِمِیْنَ مُشْفِقِیْنَ مِمَّا فِیْهِ وَ یَقُوْلُوْنَ یٰوَیْلَتَنَا مَالِ هٰذَا الْكِتٰبِ لَا یُغَادِرُ صَغِیْرَةً وَّ لَا كَبِیْرَةً اِلَّاۤ اَحْصٰىهَا١ۚ وَ وَجَدُوْا مَا عَمِلُوْا حَاضِرًا١ؕ وَ لَا یَظْلِمُ رَبُّكَ اَحَدًا۠   ۧ
وَوُضِعَ : اور رکھی جائے گی الْكِتٰبُ : کتاب فَتَرَى : سو تم دیکھو گے الْمُجْرِمِيْنَ : مجرم (جمع) مُشْفِقِيْنَ : ڈرتے ہوئے مِمَّا : اس سے جو فِيْهِ : اس میں وَيَقُوْلُوْنَ : اور وہ کہیں گے يٰوَيْلَتَنَا : ہائے ہماری شامت اعمال مَالِ : کیسی ہے هٰذَا الْكِتٰبِ : یہ کتاب (تحریر) لَا يُغَادِرُ : یہ نہیں چھوڑتی صَغِيْرَةً : چھوٹی بات وَّلَا : اور نہ كَبِيْرَةً : بڑی بات اِلَّآ اَحْصٰىهَا : مگر وہ اسے گھیرے (قلم بند کیے) ہوئے وَ : اور وَجَدُوْا : وہ پالیں گے مَا عَمِلُوْا : جو انہوں نے کیا حَاضِرًا : سامنے وَلَا يَظْلِمُ : اور ظلم نہیں کرے گا رَبُّكَ : تمہارا رب اَحَدًا : کسی پر
اور (عملوں کی) کتاب (کھول کر) رکھی جائے گی تو تم گنہگاروں کو دیکھو گے کہ جو کچھ اس میں لکھا ہوگا اس سے ڈر رہے ہوں گے اور کہیں گے کہ ہائے شامت یہ کیسی کتاب ہے کہ نہ چھوٹی بات کو چھوڑتی ہے اور نہ بڑی بات کو (کوئی بات بھی نہیں) مگر اسے لکھ رکھا ہے اور جو عمل کئے ہوں گے سب کو حاضر پائیں گے اور تمہارا پروردگار کسی پر ظلم نہیں کرے گا
(49) اور نامہ اعمال مخلوقات کے دائیں اور بائیں ہاتھوں میں برف کی طرف پھسل کر کھلا رکھ دیا جائے گا پھر آپ مشرکین اور منافقین کو دیکھیں گے کہ اس نامہ اعمال میں جو کچھ لکھا ہوگا اس سے ڈرتے ہوں گے کہ ہائے ہماری کم بختی اس نامہ اعمال نے تو بغیر قلم بند کیے نہ کوئی چھوٹا گناہ چھوڑا ہے اور نہ کوئی بڑا گناہ اور کہا گیا کہ صغیرہ سے مراد تبسم اور کبیرہ سے مراد (دینی امور پر) قہقہہ ہے۔ اور جو کچھ انہوں نے نیکی اور برائی کی ہوگی سب لکھا ہوا موجود پائیں گے اور آپ کا رب کسی پر ظلم نہیں کرے گا کسی کی نیکیوں میں کمی نہیں کرے گا اور کافر کا گناہ نہیں چھوڑے گا۔
Top