Tafseer-e-Madani - Yaseen : 48
وَ یَقُوْلُوْنَ مَتٰى هٰذَا الْوَعْدُ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ
وَيَقُوْلُوْنَ : اور وہ کہتے ہیں مَتٰى : کب ھٰذَا الْوَعْدُ : یہ وعدہ اِنْ : اگر كُنْتُمْ : تم ہو صٰدِقِيْنَ : سچے
اور کہتے ہیں کہ آخر کب پوری ہوگی تمہاری یہ دھمکی اگر تم سچے ہو ؟
51 منکرین کی طرف سے مطالبہ عذاب ۔ والعیاذ باللہ : سو اس ارشاد سے واضح فرمایا گیا کہ یہ لوگ دعوت حق کے لیے کان دھرنے اور حق کو قبول کرنے کی بجائے مذاق و استہزا کے طور پر کہتے کہ آخر کب پوری ہوگی تمہاری یہ دھمکی اگر تم سچے ہو ؟۔ اور یہ استفہام کوئی جاننے اور ماننے کے لئے نہیں تھا کہ اگر ہمیں اس کا صحیح وقت اور تاریخ بتادی جائے تو ہم اس پر ایمان لے آئیں گے بلکہ ان کا یہ پوچھنا دراصل تکذیب و استہزاء کے طور پر تھا کہ عذاب اور قیامت وغیرہ کچھ ہونے کا نہیں۔ یہ سب کچھ محض دھمکی اور خام خیالی ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ سو یہ ان کی بےحسی اور بدبختی کی انتہاء ہے اور یہ اللہ پاک ہی کا حلم اور کرم ہے کہ وہ انکو اس کے باوجود ڈھیل اور مہلت دیتا ہے۔ بہرکیف ان کا کہنا یہ تھا کہ لا دکھاؤ وہ عذاب جس سے تم ہمیں ڈرا رہے ہو۔ اس کے بغیر ہم اس کو ماننے والے نہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اللہ ہر قسم کے فساد وبگاڑ سے ہمیشہ محفوظ رکھے ۔ آمین۔
Top