Madarik-ut-Tanzil - Al-Kahf : 7
اِنَّا جَعَلْنَا مَا عَلَى الْاَرْضِ زِیْنَةً لَّهَا لِنَبْلُوَهُمْ اَیُّهُمْ اَحْسَنُ عَمَلًا
اِنَّا : بیشک ہم جَعَلْنَا : ہم نے بنایا مَا : جو عَلَي الْاَرْضِ : زمین پر زِيْنَةً : زینت لَّهَا : اس کے لیے لِنَبْلُوَهُمْ : تاکہ ہم انہیں آزمائیں اَيُّهُمْ : کون ان میں سے اَحْسَنُ : بہتر عَمَلًا : عمل میں
جو چیز زمین پر ہے ہم نے اس کو زمین کے لیے آرائش بنایا ہے تاکہ لوگوں کی آزمائش کریں کہ ان میں کون اچھے عمل کرنے والا ہے۔
دُنیا آزمائش گڑھ ہے : 7: اِنَّا جَعَلْنَا مَاعَلَی الْاَرْضِ زِیْنَۃً لَّھَا (بیشک ہم نے بنادیا جو کچھ زمین پر ہے اس کو زمین کیلئے زینت بنایا ہے) یعنی ایسی چیزیں ہیں جو زمین اور اہل زمین کیلئے باعث زینت بن سکتی ہیں۔ جیسے زخارف ارض اور جو ان میں سے عمدہ ہیں۔ لِنَبْلُوَھُمْ اَیُّہُمْ اَحْسَنُ عَمَلًا (تاکہ ہم ان کو آزمائیں کہ ان میں عمل کے اعتبار سے کون اچھا ہے) حسن عمل یہ ہے کہ دنیا سے زہد بےرغبتی اختیار کرے اور اس کی وجہ سے غرور میں مبتلا نہ ہو۔
Top