Madarik-ut-Tanzil - An-Noor : 49
وَ اِنْ یَّكُنْ لَّهُمُ الْحَقُّ یَاْتُوْۤا اِلَیْهِ مُذْعِنِیْنَؕ
وَاِنْ : اور اگر يَّكُنْ : ہو لَّهُمُ : انکے لیے الْحَقُّ : حق يَاْتُوْٓا اِلَيْهِ : وہ آتے ہیں اس کی طرف مُذْعِنِيْنَ : گردن جھکائے
اور اگر (معاملہ) حق (ہو اور) ان کو (پہنچتا) ہو تو ان کی طرف مطیع ہو کر چلے آتے ہیں
49: وَاِنْ یَّکُنْ لَّھُمُ الْحَقُّ (اور اگر واقعی ان کا حق ہوتا) جب ان کا حق دوسرے پر لازم ہوتا۔ یَاْ تُوْا اِلَیْہِ (تو رسول (a) کی طرف آتے۔ ) مُذعِنِیْنَ (دوڑتے ہوئے) ۔ نحو : یہ حال ہے۔ اور اطاعت میں جلدی کرتے ہوئے تاکہ اپنا حق طلب کریں اس لئے نہیں کہ آپ کے فیصلہ پر راضی ہوں۔ قول زجاج : الاذعان تیزی جس میں طاعت ہو۔ مطلب یہ ہے کہ وہ جانتے ہیں کہ آپ تو خالص حق اور نرا عدل قائم فرمائیں گے۔ اس لئے آپ سے فیصلہ کرانے سے اعراض کرتے ہیں کیونکہ انہیں حق قبول کرنا پڑے گا۔ اور آپ ان کے مخالف کا حق ان سے چھین کر حقدار کے حوالے کریں گے۔ اور جب ان کا اپنا حق بنتا ہو اور مخالف ناحق پر ہو تو جلدی سے آپ کی طرف آتے ہیں۔ اور آپ کے فیصلہ میں سے ان کو اتنی بات پسند ہے کہ ان کا حق آپ ان کے مخالف سے لے کر انہیں دلائیں بس۔
Top