Tafseer-e-Majidi - An-Noor : 28
فَاِنْ لَّمْ تَجِدُوْا فِیْهَاۤ اَحَدًا فَلَا تَدْخُلُوْهَا حَتّٰى یُؤْذَنَ لَكُمْ١ۚ وَ اِنْ قِیْلَ لَكُمُ ارْجِعُوْا فَارْجِعُوْا هُوَ اَزْكٰى لَكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ عَلِیْمٌ
فَاِنْ : پھر اگر لَّمْ تَجِدُوْا : تم نہ پاؤ فِيْهَآ : اس میں اَحَدًا : کسی کو فَلَا تَدْخُلُوْهَا : تو تم نہ داخل ہو اس میں حَتّٰى : یہانتک کہ يُؤْذَنَ : اجازت دی جائے لَكُم : تمہیں وَاِنْ : اور اگر قِيْلَ لَكُمُ : تمہیں کہا جائے ارْجِعُوْا : تم لوٹ جاؤ فَارْجِعُوْا : تو تم لوٹ جایا کرو هُوَ : یہی اَزْكٰى : زیادہ پاکیزہ لَكُمْ : تمہارے لیے وَاللّٰهُ : اور اللہ بِمَا : وہ جو تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے ہو عَلِيْمٌ : جاننے والا
پھر اگر ان میں تمہیں کوئی (آدمی) نہ معلوم نہ تو بھی ان میں نہ داخل ہو جب تک تم کو اجازت نہ مل جائے،47۔ اور اگر تم سے کہہ دیا جائے کہ لوٹ جاؤ تو لوٹ آیا کرو،48۔ یہی تمہارے حق میں پاکیزہ تر ہے اور اللہ تمہارے اعمال کو خوب جانتا ہے،49۔
47۔ (کسی ایسے شخص کی طرف سے جو اجازت دینے کا اختیار رکھتا ہے) 48۔ (نہ یہ کہ اسے ناگوار محسوس کرکے وہاں لڑنا جھگڑنا شروع کردو) 49۔ (بس اگر خلاف حکم کروگے سزا کے مستحق ہوگے) ازکی سے مراد ہے کہ بلاتکدر واپسی میں صفائی و طہارت زائد ہے۔ (آیت) ” بماتعملون علیم “۔ مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ اگر اس نے بربنائے تکبر وتحقراجازت نہیں دی تو بھی ہم ہی جانتے ہیں۔ اور اگر واقعی کوئی عذر تھا تو اس سے بھی ہم واقف ہیں۔ (آیت) ” ھو “۔ یعنی یہی واپس چلا آنا۔ اے الرجوع (مدارک)
Top