Tafseer-e-Mazhari - An-Nisaa : 28
یُرِیْدُ اللّٰهُ اَنْ یُّخَفِّفَ عَنْكُمْ١ۚ وَ خُلِقَ الْاِنْسَانُ ضَعِیْفًا
يُرِيْدُ : چاہتا ہے اللّٰهُ : اللہ اَنْ : کہ يُّخَفِّفَ : ہلکا کردے عَنْكُمْ : تم سے وَخُلِقَ : اور پیدا کیا گیا الْاِنْسَانُ : انسان ضَعِيْفًا : کمزور
خدا چاہتا ہے کہ تم پر سے بوجھ ہلکا کرے اور انسان (طبعاً) کمزور پیدا ہوا ہے
یرید اللہ ان یخفف عنکم اللہ تمہارا بوجھ ہلکا کرنا چاہتا ہے اسی لئے اس نے آسان نرم لیکن برحق شریعت تمہارے لئے مقرر کی ہے اور گزشتہ قوموں کے لئے جو چیزیں حرام تھیں ان میں سے کچھ تمہارے لئے حلال کردی ہیں۔ ابن ابی شیبہ نے المصنف میں اور ابن المنذر نے تفسیر میں مجاہد ؓ : کا قول نقل کیا ہے کہ جو سہولتیں اللہ نے اس امت کو عنایت فرمائی ہیں ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ اللہ نے باندیوں سے اور عیسائی و یہودی عورتوں سے مسلمان کا نکاح جائز قرار دیا ہے۔ تفسیر مدارک میں مذکور ہے کہ یہ قول حضرت ابن عباس ؓ : کا ہے۔ وخلق الانسان ضعیفا اور انسان پیدائشی کمزور ہے نہ خواہشات سے رک سکتا ہے نہ طاعات کی تکلیف اٹھا سکتا ہے اور جتنا قرب قیامت ہوتا جاتا ہے اتنا ہی اس کا ضعف بڑھتا جاتا ہے اسی لئے اللہ نے اس امت پر زیادہ بار نہیں ڈالا۔
Top