Siraj-ul-Bayan - Al-Baqara : 15
فَاَنْجَیْنٰهُ وَ اَصْحٰبَ السَّفِیْنَةِ وَ جَعَلْنٰهَاۤ اٰیَةً لِّلْعٰلَمِیْنَ
فَاَنْجَيْنٰهُ : پھر ہم نے اسے بچالیا وَاَصْحٰبَ السَّفِيْنَةِ : اور کشتی والوں کو وَجَعَلْنٰهَآ : اور اسے بنایا اٰيَةً : ایک نشانی لِّلْعٰلَمِيْنَ : جہان والوں کے لیے
پھر ہم نے اسے اور سب کشتی (ف 1) والوں کو بچا لیا ۔ اور ہم نے کشتی کو اہل جہان کے لئے ایک نشانی ٹھہرایا
1: اخیار امم سے اس سات پر استشہاد ہے کہ نہ ماننے والے کیونکر تباہ ہوتے ہیں ۔ اور آخر کار حق کس طرح کامیاب وکامران رہتا ہے ۔ ارشاد ہے کہ حضرت نوح نے پچاس کم ہزار برس تک تبلیغ کی اور قوم کو گمراہی کی ظلمتوں سے نکالنے اور ہدایت کی روشنی میں لانے کی انتہائی جدوجہد فرمائی ۔ مگر انہوں نے بہرحال انکار کیا ۔ اور ان کے پیغام سے روگردانی کی ۔ نتیجہ یہ ہوا ۔ کہ بادوباران کے طوفان نے ان کو آلیا ۔ اور بجز حضرت نوح اور اہل سفینہ کے سب لوگ ڈوب گئے ۔
Top