Tafseer-e-Majidi - Al-Kahf : 32
وَ لَقَدْ صَرَّفْنَا فِیْ هٰذَا الْقُرْاٰنِ لِلنَّاسِ مِنْ كُلِّ مَثَلٍ١ؕ وَ كَانَ الْاِنْسَانُ اَكْثَرَ شَیْءٍ جَدَلًا
وَلَقَدْ صَرَّفْنَا : اور البتہ ہم نے پھیر پھیر کر بیان کیا فِيْ : میں هٰذَا الْقُرْاٰنِ : اس قرآن لِلنَّاسِ : لوگوں کے لیے مِنْ : سے كُلِّ مَثَلٍ : ہر (طرح) کی مثالیں وَكَانَ : اور ہے الْاِنْسَانُ : انسان اَكْثَرَ شَيْءٍ : ہر شے سے زیادہ جَدَلًا : جگھڑنے والا
اور ان سے دو شخصوں کا حال بیان کیجیے،49۔ جن میں سے ایک کو ہم نے دو باغ انگور کے دے رکھے تھے اور انہیں کھجور (کے درختوں) سے گھیررکھا تھا اور ہم نے ان دونوں کے درمیان کھیتی بھی لگارکھی تھی،50۔
49۔ (دنیا کی بےثباتی اور بےحقیقتی اور آخرت کی مقصودیت ظاہر کرنے کو) (آیت) ” رجلین “۔ ان دو شخصوں میں سے ایک ملحد وبے دین تھا، اور دوسرا موحد ودیندار، جیسا کہ آگے آرہا ہے۔ 50۔ (لیکن یہ شخص تھا بد عقیدہ وبد دین) انگور کا باغ ایک تو بجائے خود قیمتی، پھر ایک ہی نہیں، دو دو۔ اور پھر ان کے گردا گرد خرموں کی باڑ لگی ہوئی۔ اس سب پر مستزاد یہ کہ باغوں کے درمیان کی جگہ بےکار اور خالی پڑی ہوئی نہیں۔ بلکہ سرسبز و شاداب کھیتی سے لدی ہوئی۔ عرب کے نقطہ نظر سے آسودگی مرفہ حالی کا کامل ومکمل مرقع !
Top