Urwatul-Wusqaa - Al-Ankaboot : 5
مَنْ كَانَ یَرْجُوْا لِقَآءَ اللّٰهِ فَاِنَّ اَجَلَ اللّٰهِ لَاٰتٍ١ؕ وَ هُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ
مَنْ : جو كَانَ يَرْجُوْا : وہ امید رکھتا ہے لِقَآءَ اللّٰهِ : اللہ سے ملاقات کی فَاِنَّ : تو بیشک اَجَلَ اللّٰهِ : اللہ کا وعدہ لَاٰتٍ : ضرور آنے والا وَهُوَ : اور وہ السَّمِيْعُ : سننے والا الْعَلِيْمُ : جاننے والا
جو شخص اللہ کی ملاقات کی امید رکھتا ہے تو اللہ کا معین وقت ضرور آئے گا اور وہ سننے والا ، جاننے والا ہے
اللہ تعالیٰ کی ملاقات کے امیدوار جان لیں کہ معین وقت جلد ہی آنے والا ہے : 5۔ جس شخص کو یہ توقع اور کامل امید ہو کہ اسے مر کر اللہ رب ذوالجلال والاکرام کے حضور ہونا ہے تو اسے طول حیات کے بےبنیاد بھروسے پر اپنی اصلاح میں تاخیر نہیں کرنی چاہئے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے جو وقت مقرر کیا ہے بلاشبہ وہ تو آکر ہی رہے گا اور یہ بھی کسی کو معلوم نہیں کہ وہ کب آئے گا ؟ اور بلاشبہ اللہ تعالیٰ کی ذات سمیع بھی ہے ‘ علیم بھی ان کی کوئی بات بھی اس سے چھپی ہوئی نہیں ہے اور وہ ان کی ہر بات کو سنتا ہے ۔
Top