Tafseer-e-Usmani - An-Noor : 44
اُحِلَّ لَكُمْ لَیْلَةَ الصِّیَامِ الرَّفَثُ اِلٰى نِسَآئِكُمْ١ؕ هُنَّ لِبَاسٌ لَّكُمْ وَ اَنْتُمْ لِبَاسٌ لَّهُنَّ١ؕ عَلِمَ اللّٰهُ اَنَّكُمْ كُنْتُمْ تَخْتَانُوْنَ اَنْفُسَكُمْ فَتَابَ عَلَیْكُمْ وَ عَفَا عَنْكُمْ١ۚ فَالْئٰنَ بَاشِرُوْهُنَّ وَ ابْتَغُوْا مَا كَتَبَ اللّٰهُ لَكُمْ١۪ وَ كُلُوْا وَ اشْرَبُوْا حَتّٰى یَتَبَیَّنَ لَكُمُ الْخَیْطُ الْاَبْیَضُ مِنَ الْخَیْطِ الْاَسْوَدِ مِنَ الْفَجْرِ١۪ ثُمَّ اَتِمُّوا الصِّیَامَ اِلَى الَّیْلِ١ۚ وَ لَا تُبَاشِرُوْهُنَّ وَ اَنْتُمْ عٰكِفُوْنَ١ۙ فِی الْمَسٰجِدِ١ؕ تِلْكَ حُدُوْدُ اللّٰهِ فَلَا تَقْرَبُوْهَا١ؕ كَذٰلِكَ یُبَیِّنُ اللّٰهُ اٰیٰتِهٖ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ یَتَّقُوْنَ
اُحِلَّ : جائز کردیا گیا لَكُمْ : تمہارے لیے لَيْلَةَ : رات الصِّيَامِ : روزہ الرَّفَثُ : بےپردہ ہونا اِلٰى : طرف (سے) نِسَآئِكُمْ : اپنی عورتوں سے بےپردہ ہونا ھُنَّ : وہ لِبَاسٌ : لباس لَّكُمْ : تمہارے لیے وَاَنْتُمْ : اور تم لِبَاسٌ : لباس لَّهُنَّ : ان کے لیے عَلِمَ : جان لیا اللّٰهُ : اللہ اَنَّكُمْ : کہ تم كُنْتُمْ : تم تھے تَخْتَانُوْنَ : خیانت کرتے اَنْفُسَكُمْ : اپنے تئیں فَتَابَ : سو معاف کردیا عَلَيْكُمْ : تم کو وَعَفَا : اور در گزر کی عَنْكُمْ : تم سے فَالْئٰنَ : پس اب بَاشِرُوْھُنَّ : ان سے ملو وَابْتَغُوْا : اور طلب کرو مَا كَتَبَ : جو لکھ دیا اللّٰهُ : اللہ لَكُمْ : تمہارے لیے وَكُلُوْا : اور کھاؤ وَاشْرَبُوْا : اور پیو حَتّٰى : یہاں تک کہ يَتَبَيَّنَ : واضح ہوجائے لَكُمُ : تمہارے لیے الْخَيْطُ : دھاری الْاَبْيَضُ : سفید مِنَ : سے لْخَيْطِ : دھاری الْاَسْوَدِ : سیاہ مِنَ : سے الْفَجْرِ : فجر ثُمَّ : پھر اَتِمُّوا : تم پورا کرو الصِّيَامَ : روزہ اِلَى : تک الَّيْلِ : رات وَلَا : اور نہ تُبَاشِرُوْھُنَّ : ان سے ملو وَاَنْتُمْ : جبکہ تم عٰكِفُوْنَ : اعتکاف کرنیوالے فِي الْمَسٰجِدِ : مسجدوں میں تِلْكَ : یہ حُدُوْدُ : حدیں اللّٰهِ : اللہ فَلَا : پس نہ تَقْرَبُوْھَا : اس کے قریب جاؤ كَذٰلِكَ : اسی طرح يُبَيِّنُ : واضح کرتا ہے اللّٰهُ : اللہ اٰيٰتِهٖ : اپنے حکم لِلنَّاسِ : لوگوں کے لیے لَعَلَّهُمْ : تاکہ وہ يَتَّقُوْنَ : پرہیزگار ہوجائیں
حلال ہوا تم کو روزہ کی رات میں بےحجاب ہونا اپنی عورتوں سے9 وہ پوشاک ہیں تمہاری اور تم پوشاک ہو انکی10 اللہ کو معلوم ہے کہ تم خیانت کرتے تھے اپنی جانوں سے11 سو معاف کیا تم کو اور درگزر کی تم سے پھر ملو اپنی عورتوں سے اور طلب کرو اس کو جو لکھ دیا ہے اللہ نے تمہارے لئے1 اور کھاؤ اور پیو جب تک کہ صاف نظر آئے تم کو دھاری سفید صبح کی جدا دھاری سیاہ سے2 پھر پورا کرو روزہ کو رات تک3 اور نہ ملو عورتوں سے جب تک کہ تم اعتکاف کرو مسجدوں میں4 یہ حدیں باندھی ہوئی ہیں اللہ کی سو ان کے نزدیک نہ جاؤ اسی طرح بیان فرماتا ہے اللہ اپنی آیتیں لوگوں کے واسطے تاکہ وہ بچتے رہیں5
9  رمضان کی رات میں جو نیند کے بعد کھانا پینا عورت کے پاس جانا حرام تھا اس میں بھی سہولت کردی گئی اب تمام رات میں جب چاہو عورتوں کے ساتھ اختلاط کرو۔ 10  لباس اور پوشاک سے غرض غایت اتصال و اختلاط ہے یعنی جس طرح بدن سے کپڑے لگے اور ملے ہوتے ہیں اسی طرح مرد و عورت آپس میں ملتے ہیں۔ 11  اپنے نفس کے ساتھ خیانت کرنے کا مطلب یہ ہے کہ سونے کے بعد عورتوں کے پاس جا کر بوجہ مخالفت حکم الہٰی تم اپنے آپ کو گنہگار بناتے ہو جس سے تمہارے نفس مستحق عقاب ہوتے ہیں اور ان کے ثواب میں نقصان پڑتا ہے سو اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے تم کو معاف فرمایا اور آیندہ کو اجازت فرما دی۔ 1  یعنی لوح محفوظ میں جو اولاد تمہارے لئے اللہ نے مقدر فرما دی ہے عورتوں کی مباشرت سے وہ مطلوب ہونی چاہیے محض شہوت رانی مقصود نہ ہو اور اس میں عزل کی کراہت اور لواطت کی ممانعت کی طرف بھی اشارہ ہے۔ 2  یعنی جیسے رات بھر میں مجامعت کی اجازت دی گئی اسی طرح رمضان کی رات میں تم کو کھانے اور پینے کی بھی اجازت ہے صبح صادق تک۔ 3  یعنی طلوع صبح صادق سے رات تک روزہ کو پورا کرو اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ کئی روزے متصل رکھنے اس طرح پر کہ رات کو بھی افطار کی نوبت نہ آئے مکروہ ہے۔ 4  یعنی روزہ میں تو رات کو مباشرت کی اجازت ہے مگر اعتکاف میں رات دن کسی وقت عورت کے پاس نہ جائے۔ 5  روزہ اور اعتکاف کے متعلق جو حکم دوبارہ حلت و حرمت مذکور ہوئے یہ قاعدے اللہ کے مقرر فرمائے ہوئے ہیں ان سے ہرگز باہر نہ ہونا بلکہ ان کے قریب بھی نہ جانا یا یہ مطلب ہے کہ اپنی رائے یا کسی حجت سے ان میں سرِ مُوتفاوت نہ کرنا۔
Top