Tafseer-e-Usmani - An-Noor : 40
وَ قَالَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّبِعُوْا سَبِیْلَنَا وَ لْنَحْمِلْ خَطٰیٰكُمْ١ؕ وَ مَا هُمْ بِحٰمِلِیْنَ مِنْ خَطٰیٰهُمْ مِّنْ شَیْءٍ١ؕ اِنَّهُمْ لَكٰذِبُوْنَ
وَقَالَ : اور کہا الَّذِيْنَ كَفَرُوْا : جن لوگوں نے کفر کیا (کافر) لِلَّذِيْنَ اٰمَنُوا : ان لوگوں کو جو ایمان لائے اتَّبِعُوْا : تم چلو سَبِيْلَنَا : ہماری راہ وَلْنَحْمِلْ : اور ہم اٹھا لیں گے خَطٰيٰكُمْ : تمہارے گناہ وَمَا هُمْ : حالانکہ وہ نہیں بِحٰمِلِيْنَ : اٹھانے والے مِنْ : سے خَطٰيٰهُمْ : ان کے گناہ مِّنْ شَيْءٍ : کچھ اِنَّهُمْ : بیشک وہ لَكٰذِبُوْنَ : البتہ جھوٹے
اور کہنے لگے منکر ایمان والوں کو تم چلو ہماری راہ اور ہم اٹھا لیں تمہارے گناہ4 اور وہ کچھ نہ اٹھائیں گے ان کے گناہ بیشک وہ جھوٹے ہیں
4 یعنی مسلمان کو چاہیے ایمان پر مضبوط رہے، نہ کوئی تکلیف و ایذاء دہی اس کو طریق استقامت سے ہٹا سکے اور نہ کفار کی احمقانہ استمالت سے متاثر ہو، مثلاً کفار مسلمانوں سے کہے ہیں کہ تم اسلام چھوڑ کر اپنی برادری میں آملو اور ہماری راہ پر چلو، تمام تکلیفوں اور ایذاؤں سے بچ جاؤ گے مفت میں کیوں مصیبتیں جھیل رہے ہو۔ اور اگر ایسا کرنے میں گناہ سمجھتے اور مؤاخذہ کا اندیشہ رکھتے ہو تو خدا کے ہاں بھی ہمارا نام لے دینا کہ انہوں نے ہم کو یہ مشورہ دیا تھا۔ اگر ایسی صورت پیش آئی تو ساری ذمہ داری ہم اٹھا لیں گے، اور تمہارے گناہ کا بوجھ اپنے سر رکھ لیں گے کما قال الشاعر۔ ع تو مشق ناز کر خون دو عالم میری گردن پر
Top