Aasan Quran - Al-A'raaf : 15
قَالَ اِنَّكَ مِنَ الْمُنْظَرِیْنَ
قَالَ : وہ بولا اِنَّكَ : بیشک تو مِنَ : سے الْمُنْظَرِيْنَ : مہلت ملنے والے
اللہ نے فرمایا تجھے مہلت دے دی گئی۔ (4)
4: شیطان نے درخواست تو یہ کی تھی کہ اس وقت تک اسے زندگی دی جائے جس دن حشر ہوگا اور دوسرے مردے زندہ کرکے اٹھائے جائیں گے، یہاں اس درخواست کے جواب میں مہلت دینے کا ذکر ہے ؛ لیکن یہ مہلت کب تک دی گئی ہے اس آیت میں یہ بات واضح طور پر بیان نہیں فرمائی گئی، سورة حجر (14: 38) اور سورة ص (23) میں بھی یہ واقعہ آیا ہے وہاں یہ فرمایا گیا ہے کہ ایک معین وقت تک مہلت دی گئی ہے جس سے معلوم ہوا کہ اس کی درخواست کے مطابق روز حشر تک مہلت دینے کا وعدہ نہیں کیا گیا ؛ بلکہ یہ فرمایا گیا ہے کہ ایک معین وقت ہے جو اللہ تعالیٰ کے علم میں ہے اس وقت تک مہلت دی گئی ہے، دوسرے دلائل سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ شیطان قیامت کا پہلا صور پھونکے جانے تک زندہ رہے گا، اور اس کے بعد جس طرح دوسری مخلوقات کو موت آئے گی اسے بھی موت آئے گی، پھر جب سب کو زندہ کیا جائے گا اسے بھی زندہ کیا جائے گا۔
Top