Madarik-ut-Tanzil - Az-Zukhruf : 82
سُبْحٰنَ رَبِّ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ رَبِّ الْعَرْشِ عَمَّا یَصِفُوْنَ
سُبْحٰنَ : پاک ہے رَبِّ السَّمٰوٰتِ : رب آسمانوں کا وَالْاَرْضِ : اور زمین کا رَبِّ الْعَرْشِ : رب عرش کا عَمَّا يَصِفُوْنَ : اس سے جو وہ بیان کرتے ہیں
پاک ہے آسمانوں اور زمین کا رب، جو عرش کا رب ہے، اس سے جو وہ بیان کرتے ہیں۔
سبحن رب المسوت والارض رب العرش عما یصفون : یعنی اولاد ہونا کمزوری، محتاجی اور عجز کی دلیل ہے۔ (دیکھیے بنی اسرائیل : 111) جب کہ اللہ تعالیٰ عجز اور احتیاج سے پاک ہے۔ وہ آسمانوں کا زمین کا اور عرش کا مالک اور پروردگار اولاد سے اور ان تمام کمزوریوں اور عیبوں سے پاک ہے جو مشرک لوگ اس کے لئے بیان کرتے ہیں۔
Top