Ashraf-ul-Hawashi - Az-Zukhruf : 82
سُبْحٰنَ رَبِّ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ رَبِّ الْعَرْشِ عَمَّا یَصِفُوْنَ
سُبْحٰنَ : پاک ہے رَبِّ السَّمٰوٰتِ : رب آسمانوں کا وَالْاَرْضِ : اور زمین کا رَبِّ الْعَرْشِ : رب عرش کا عَمَّا يَصِفُوْنَ : اس سے جو وہ بیان کرتے ہیں
پاک ہے آسمانوں اور زمین کا پروردگار عرش کا مالک ، ان باتوں سے جو وہ بیان کرتے ہیں
اللہ تعالیٰ پاک ہے ان باتوں سے جو یہ لوگ اس کے ذمہ لگاتے ہیں 82 ؎ اللہ تعالیٰ اس پوری کائنات کا پیدا کرنے والا اور اس کا مکمل نظام چلانے والا ہے اور یہ سب اسی حکیم کل کی حکمت کی کرشمہ سازیاں ہیں کہ لوگ اس خالق کائنات کے بایر میں کیا کچھ بیان کرتے اور خرافات کہتے رہتے ہیں لیکن وہ کسی کو بھی اس کے کہتے ہی پکڑ نہیں لیتا بلکہ اپنے قانون امہال کے تحت اس کو ایک مدت تک مہلت دیتا رہتا ہے اور جب تک اس کی پکڑ کا متعین وقت آ نہیں جاتا وہ مسلسل ڈھیل دئیے جاتا ہے۔ لاریب اللہ تعالیٰ کی ذات ہے جو آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والا ہے اور اس فرش سے عرش تک اسی کی حکومت اور شہنشاہی ہے اور ہر ایک انسان کی پیشانی اسی کے قبضہ قدرت میں ہے نہ اس کا کوئی مثل ہے اور نہ ہی کسی چیز سے اس کی مثال دی جاسکتی ہے۔ وہ اول بھی ہے اور آخر بھی ، ظاہر بھی ہے اور باطن بھی ، وہ ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا ، نہ اس کا کوئی باپ ہے اور نہ اس کی کوئی اولاد ہے۔ وہ کسی کا محتاج نہیں اور ہر ایک اس کا محتاج ہے ، کوئی نہیں جو اس کی برابری کرسکے بلاشبہ وہ ہر اس عیب سے پاک ہے جو یہ لوگ اس کے متعلق بیان کرتے ہیں اور ہر کمزوری سے وہ مبرا ہے۔ (اللہ الصمد لم یلد ولم یولد ولم یکن لہ کفواً احد)
Top