Al-Quran-al-Kareem - Ar-Rahmaan : 15
وَ خَلَقَ الْجَآنَّ مِنْ مَّارِجٍ مِّنْ نَّارٍۚ
وَخَلَقَ الْجَآنَّ : اور اس نے پیدا کیا جن کو مِنْ مَّارِجٍ : شعلے والی سے مِّنْ نَّارٍ : آگ سے۔ آگ کے
اور جن ّ کو آگ کے شعلے سے پیدا کیا۔
وَخَلَقَ الْجَآنَّ مِنْ مَّارِجٍ مِّنْ نَّارٍ : طبری نے فرمایا : ”مارج من نار“ ایک دوسرے سے ملی جلی سرخ ، زرد اور سبز رنگ کی آگ۔ مراد آگ کا شعلہ اور اس کی نوک ہے۔ یہ ”مرج امر القوم“ سے ہے ، جس کا معنی ہے ”قوم کا معاملہ مل جل گیا“۔ اسی طرح یہ نبی ﷺ کے اس فرمان سے ہے جو آپ ﷺ نے عبد اللہ بن عمرو ؓ کو فرمایا :(یا عبد اللہ ابن عمرو ! کیف بک اذا بقیت فی حثالۃ من الناس و فی ابی داؤد : قد مرجت عھودھم واما ناتھم) (بخاری، الصلاۃ ، باب تشیک الاصبع۔۔۔۔۔ 480 ، ابو داؤد : 4342)”اے عبد اللہ بن عمرو ! تمہارا کیا حال ہوگا جب تم چھان بورے جیسے لوگوں میں باقی رہ جاؤ گے۔“ ابوداؤد میں ہے :”جن کے عہد اور امانتیں مل جل گئے ہوں گے“۔ اور طبری نے علی بن ابی طلحہ کی معتبر سند کے ساتھ ”مارج من نار“ کا معنی ”خالص النار ‘ نقل فرمایا ہے۔
Top