Madarik-ut-Tanzil - Ar-Rahmaan : 15
وَ خَلَقَ الْجَآنَّ مِنْ مَّارِجٍ مِّنْ نَّارٍۚ
وَخَلَقَ الْجَآنَّ : اور اس نے پیدا کیا جن کو مِنْ مَّارِجٍ : شعلے والی سے مِّنْ نَّارٍ : آگ سے۔ آگ کے
اور جنات کو آگ کے شعلے سے پیدا کیا
15 : وَخَلَقَ الْجَآنَّ مِنْ مَّارِجٍ مِّنْ نَّارٍ (اور جنات کو خاص آگ سے پیدا کیا) الجانؔ جنات کا باپ مراد ہے۔ ایک قول ضعیف یہ ہے وہ ابلیس ہے من مارجؔ وہ صاف شعلہ جس میں دھوئیں کی ملاوٹ نہ ہو۔ ایک قول یہ ہے وہ شعلہ جس میں آگ کی سیاہی ملی ہوئی ہو۔ یہ مرج الشیٔ سے بنا ہے جس کا معنی مضطرب ہونا اور ملنا ہے۔ من نارؔ یہ مارجٌ کا بیان ہے گویا اس طرح کہا گیا من صاف من نار او مختلط من نار۔ صاف آگ یا ملی جلی آگ سے یا من نارؔ سے مرادمخصوص آگ ہے جیسا کہ اس ارشاد میں فانذرتکم نارا تلظٰی ] اللیل : 14[
Top