Anwar-ul-Bayan - Ar-Rahmaan : 5
اَلشَّمْسُ وَ الْقَمَرُ بِحُسْبَانٍ۪
اَلشَّمْسُ : سورج وَالْقَمَرُ : اور چاند بِحُسْبَانٍ : حساب کے ساتھ ہیں
سورج اور چاند حساب کے ساتھ ہیں،
چاند و سورج ایک حساب سے چلتے ہیں : ﴿ اَلشَّمْسُ وَ الْقَمَرُ بِحُسْبَانٍ۪005﴾ (چاند اور سورج کے لیے جو رفتاروں کے مدار مقرر فرما دیئے ہیں انہیں کے مطابق چلتے ہیں) اپنی رفتار میں آزاد نہیں ہیں، جیسے چاہیں چلیں جدھر کو چاہیں چلیں اور جب چاہیں چلیں اور جب چاہیں رک جائیں۔ یہ ان کے اختیار سے باہر ہے۔ سورة یٰسین میں فرمایا : ﴿وَ الشَّمْسُ تَجْرِيْ لِمُسْتَقَرٍّ لَّهَا 1ؕ ذٰلِكَ تَقْدِيْرُ الْعَزِيْزِ الْعَلِيْمِؕ0038 وَ الْقَمَرَ قَدَّرْنٰهُ مَنَازِلَ حَتّٰى عَادَ كَالْعُرْجُوْنِ الْقَدِيْمِ 0039 لَا الشَّمْسُ يَنْۢبَغِيْ لَهَاۤ اَنْ تُدْرِكَ الْقَمَرَ وَ لَا الَّيْلُ سَابِقُ النَّهَارِ 1ؕ وَ كُلٌّ فِيْ فَلَكٍ يَّسْبَحُوْنَ 0040﴾ (اور آفتاب اپنے ٹھکانہ کی طرف چلتا رہتا ہے یہ اندازہ باندھا ہوا ہے اس کا جو زبردست علم والا ہے اور چاند کے لیے منزلیں مقرر کیں یہاں تک کہ ایسا رہ جاتا ہے جیسے کھجور کی پرانی ٹہنی نہ آفتاب کی مجال ہے کہ چاند کو جا پکڑے اور نہ رات دن سے پہلے آسکتی ہے اور دونوں ایک ایک دائرہ میں تیر رہے ہیں) ۔
Top