Tafseer-e-Baghwi - Ar-Rahmaan : 5
اَلشَّمْسُ وَ الْقَمَرُ بِحُسْبَانٍ۪
اَلشَّمْسُ : سورج وَالْقَمَرُ : اور چاند بِحُسْبَانٍ : حساب کے ساتھ ہیں
اسی نے اس کو بولنا سکھایا
4 ۔” علمہ البیان “ ہر چیز کے نام اور کہا گیا ہے کہ تمام لغات سکھائیں اور آدم (علیہ السلام) سات زبانوں میں کلام کرسکتے تھے۔ ان میں افضل عربی ہے اور دیگر حضرات نے کا ہے کہ الانسان اسم جنس ہے اور اس سے تمام انسان مراد ہیں۔ ” علمہ البیان “ بولنا، لکھنا اور سمجھنا اور سمجھانا۔ حتیٰ کہ جو وہ کہے دوسرے کو سمجھ آئے اور جو اس کو کہا جائے وہ جان لیں۔ یہ ابوالعالیہ، ابن زید اور حسن رحمہم اللہ کا قول ہے اور سدی (رح) فرماتے ہیں ہر قوم کو ان کی زبان سکھائی جس کے ذریعے وہ کلام کریں گے اور ابن کیسان (رح) نے کہا ہے ” خلق الانسان “ یعنی محمد ﷺ کو۔ ” وعلمہ البیان “ جو ہوچکا اور جو آئندہ ہونے والا ہے اس کا بیان۔ اس لئے کہ وہ اولین وآخرین اور قیامت کے دن کی باتیں بیان کرتے تھے۔
Top