Anwar-ul-Bayan - Al-Ghaashiya : 8
وُجُوْهٌ یَّوْمَئِذٍ نَّاعِمَةٌۙ
وُجُوْهٌ : کتنے منہ يَّوْمَئِذٍ : اس دن نَّاعِمَةٌ : تر وتازہ
اس دن بہت سے چہرے بارونق ہوں گے،
اہل کفر کے بعض عذابوں کا تذکرہ فرمانے کے بعد اہل ایمان کی نعمتوں کا تذکرہ فرمایا۔ ﴿وُجُوْهٌ يَّوْمَىِٕذٍ نَّاعِمَةٌۙ008﴾ (اس دن بہت سے چہرے بارونق ہوں گے) ۔ یعنی خوب خوش و خرم ہوں گے۔ اپنی عمدہ حالت اور نعمتوں کی خوبی اور فراوانی کی وجہ سے ان کے چہروں میں روشنی کی وجہ سے چمک اور دمک دیکھنے میں آرہی ہوگی، جیسے سورة تطفیف میں فرمایا ہے : ﴿تَعْرِفُ فِيْ وُجُوْهِهِمْ نَضْرَةَ النَّعِيْمِۚ0024﴾ (اے مخاطب ! تو ان کے چہروں میں نعمتوں کی ترو تازگی کو پہچان لے گا) ۔
Top