Al-Qurtubi - Al-Ghaashiya : 8
وُجُوْهٌ یَّوْمَئِذٍ نَّاعِمَةٌۙ
وُجُوْهٌ : کتنے منہ يَّوْمَئِذٍ : اس دن نَّاعِمَةٌ : تر وتازہ
اور بہت سے منہ (والے) اس روز شادماں ہوگے
وجوہ یومئذ ناعمۃ، لسعیھا راضیہ، فی جنۃ عالیہ۔ یہاں ناعمہ نسبت کے معنی میں ہے یعنی ذات نعمہ یہ مومنوں کے چہرے ہوں گے انہوں نے اپنے امر اور اپنے عمل صالح کا انجام دیکھا تو وہ خوش ہوگئے جب انہیں اپنے عمل کے بدلے جنت دی جائے گی تو وہ ناراض ہوجائیں گے اس کا مجازی معنی یہ ہوگا انہوں نے جو عمل کیا ہوگا اس پر وہ راضی ہوگا یہاں واؤ مضمر ہے معنی ہے ووجوہ یومئذ واؤ مضمر کرنے کی وجہ یہ ہے کہ اس کے اور متقدم وجوہ کے درمیان فاصلہ ہے وجوہ سے مراد نفوس (ذاتیں) ہیں۔ وہ بلند جنت میں ہوں گے کیونکہ یہ آسمانوں سے بھی اوپر ہے جس طرح یہ پ ہے گزرچکا ہے ایک قول یہ کیا گیا ہے یہ قدرومنزلت میں بلند ہیں کیونکہ ان میں وہ کچھ ہے جس کی نفوس خواہش کرتے ہیں اور آنکھیں لذت حاصل کرتی ہیں اور وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
Top