Anwar-ul-Bayan - An-Nahl : 10
هُوَ الَّذِیْۤ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً لَّكُمْ مِّنْهُ شَرَابٌ وَّ مِنْهُ شَجَرٌ فِیْهِ تُسِیْمُوْنَ
هُوَ : وہی الَّذِيْٓ : جس نے اَنْزَلَ : نازل کیا (برسایا) مِنَ : سے السَّمَآءِ : آسمان مَآءً : پانی لَّكُمْ : تمہارے لیے مِّنْهُ : اس سے شَرَابٌ : پینا وَّمِنْهُ : اور اس سے شَجَرٌ : درخت فِيْهِ : اس میں تُسِيْمُوْنَ : تم چراتے ہو
وہی تو ہے جس نے آسمان سے پانی برسایا جسے تم پیتے ہو اور اس سے درخت بھی (شاداب ہوتے ہیں) جن میں تم اپنے چارپایوں کو چراتے ہو۔
(16:10) منہ شراب۔ اس سے پانی پینے کو (ملتا ہے) ومنہ شجر اور اس سے سبزہ پیدا ہوتا ہے۔ تسیمون۔ اسامہ یسیم اسامۃ (افعال) سے جمع مذکر حاضر۔ تم چراتے ہو۔ السوم کے معنی کسی چیز کی طلب میں جانے کے ہیں۔ پس اس کا مفہوم دو اجزاء سے مرکب ہے یعنی طلب اور جانا۔ پھر کبھی صرف ذہاب یعنی چلے جانا کے معنی ہوتے ہیں جیسے سامت الابل۔ (اونٹ چراگاہ میں چرنے کے لئے چلے گئے) اور کبھی صرف طلب کے معنی پائے جاتے ہیں۔ جیسے سمت کذا۔ (میں نے اسے فلاں کو تکلیف دی) ۔ اور اسی سے ہے یسومونکم سوء العذاب۔ (2:49) وہ لوگ تم کو بڑا دکھ دیتے تھے۔ (باب نصر) باب افعال، تفعیل سے اسمت وسومت الابل میں نے اونٹوں کو چرنے کے لئے بھیجا۔ باب افعال ہی سے ہے تسیمون ۔ تم چراتے ہو یا چرنے کے لئے بھیجتے ہو۔
Top