Baseerat-e-Quran - An-Nahl : 10
هُوَ الَّذِیْۤ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً لَّكُمْ مِّنْهُ شَرَابٌ وَّ مِنْهُ شَجَرٌ فِیْهِ تُسِیْمُوْنَ
هُوَ : وہی الَّذِيْٓ : جس نے اَنْزَلَ : نازل کیا (برسایا) مِنَ : سے السَّمَآءِ : آسمان مَآءً : پانی لَّكُمْ : تمہارے لیے مِّنْهُ : اس سے شَرَابٌ : پینا وَّمِنْهُ : اور اس سے شَجَرٌ : درخت فِيْهِ : اس میں تُسِيْمُوْنَ : تم چراتے ہو
وہی تو ہے جس نے تمہارے لئے بلندی سے پانی برسایا جس سے تم خود بھی پیتے ہو اس سے سبزہ پیدا ہوتا ہے جس میں تم (ان جانوروں کو) چرنے کے لئے چھوڑ دیتے ہو۔
لغات القرآن آیت نمبر 10 تا 12 شراب پینے کی چیز۔ شجر درخت۔ تسیمون تم چرتاے ہو۔ ینبت اگاتا ہے۔ الزرع کھیتی۔ النخیل کھجور۔ الاعناب انگور۔ یتفکرون وہ غور و فکر کرتے ہیں۔ سخر اس نے مسخر کردیا۔ حکم کے تابع کردیا۔ الشمس سورج۔ القمر چاند۔ النجوم (النجم) ، ستارے۔ یعقلون جو عقل رکھتے ہیں۔ تشریح : آیت نمبر 10 تا 12 اس سے پہلی آیات میں فرمایا گیا تھا کہ اللہ وہ ہے جس نے زمین و آسمان اور ساری کائنات کو پیدا کیا۔ اس نے اپنے پیغمبروں کو غفلت میں ڈوبے ہوئے انسانوں کو خواب غفلت سے بیدار کرنے کے لئے بھیجا تاکہ وہ ان کو بتا سکیں کہ اس پوری کائنات کا وہ ایک ہی رب ہے اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کیا جائے ورنہ اللہ کا وہ فیصلہ آنے میں دیر نہیں لگے گی جو ان نافرمانیوں کے نتیجے میں قوموں پر آتا رہا ہے۔ اب ان آیات میں اس کی تفصیل پیش کی جا رہی ہے کہ اس نے صرف اتنا ہی نہیں کیا کہ زمین و آسمان کو پیدا کردیا بلکہ انسان کو زندگی گذارنے کے تمام اسباب بھی مہیا کئے۔ اس نے بلندیوں سے پانی برسا کر مردہ زمین کو دوبارہ زندگی دیدی۔ وہی پانی ہے جس کو انسان پیتے ہیں اس پانی سے وہ اپنے درختوں اور کھیتوں کو سینچتے ہیں جس کے نتیجے میں ہر طرح کے ثمرات اگ آتے ہیں۔ زیتون کھجور اور انگور کے درخت سر سبز و شاداب ہوجاتے ہیں اس نے دن کام کے لئے رات آرام کے لئے بنائی، چاند، سورج اور ستارے پیدا کئے جو اللہ کے حکم کے تابع ہیں عقل و فکر رکھنے والے لوگوں کے لئے اس میں ہزاروں نشانیاں پوشیدہ ہیں۔ اگر کوئی انسان اللہ کی ان مخلوقات میں غور و فکر کرتا ہے تو خلاق تک پہنچنا بہت آسان ہے۔ لیکن اگر وہ آس پاس کی ہزاروں چیزوں پر سے گذر جائے اور غور و فکر نہ کرے تو یہ اس کی بدنصیبی ہے۔
Top